ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی طرف سے اورنج ٹرین منصوبے کو پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ قرار دینے کے حوالے سے تحریری جواب جمع کرانے اور منصوبے سے متعلق دستاویزات ریکارڈ پر لانے کیلئے 25جنوری تک مہلت دیدی

جمعرات 21 جنوری 2016 22:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء ) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی طرف سے اورنج ٹرین منصوبے کو پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ قرار دینے کے حوالے سے تحریری جواب جمع کرانے اور منصوبے سے متعلق دستاویزات ریکارڈ پر لانے کیلئے 25جنوری تک مہلت دیدی۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کامل خان سمیت سول سوسائٹی کی اورنج ٹرین منصوبے کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی ۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت کی طرف سے خواجہ حارث ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور دلائل دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ اورنج ٹرین منصوبہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کا حصہ ہے، اورنج ٹرین منصوبے کی دستاویزات حساس ہیں جنہیں عدالت میں جمع کرانے کیلئے چینی حکام کی مشاورت اور اجازت ضروری ہے لہٰذا حکومت کو مزید وقت دیا جائے۔سول سوسائٹی کی طرف سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کہ اورنج ٹرین منصوبے کو چائنہ پاکستان کوریڈور منصوبے کا حصہ قرار نہیں دیا جا سکتا، حکومت اورنج ٹرین منصوبے کی آڑ میں شہر کا تاریخی ورثہ تباہ کر رہی ہے، منصوبے کو غیر آئینی قرار دیا جائے، فاضل بنچ نے دلائل سننے کے بعد حکومتی وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے مزید سماعت پچیس جنوری تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :