شطرنج اسلام میں ممنوع ہے، سعودی مفتی اعظم کا فتویٰ

شطرنج کا شمار جوئے بازی میں ہوتا ہے،پیسے کا ضیاع ،دو کھلاڑیوں کے درمیان نفرت ودشمنی کا سبب ہے،شیخ عبداﷲ الشیخ

جمعرات 21 جنوری 2016 22:01

شطرنج اسلام میں ممنوع ہے، سعودی مفتی اعظم کا فتویٰ

الریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء)سعودی عرب کے مفتی اعظم نے شطرنج کو اسلام میں ممنوع قرار دے دیا۔برطانوی روزنامہ کے مطابق مفتی اعظم شیخ عبداﷲ الشیخ نے ایک ٹی وی شو میں روزمرہ معاملات پر ناظرین کے سوالات کے جوابات میں کہا کہ شطرنج ناصرف جوئے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے بلکہ یہ وقت کا ضیاع بھی ہے۔ان کا موقف تھا کہ شطرنج کا شمار ’جوئے بازی‘ میں ہوتا ہے اور یہ ’پیسے کا ضیاع اور دو کھلاڑیوں کے درمیان نفرت اور دشمنی‘ کا سبب ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ عراق کے شیعہ عالم آیت اﷲ علی السستانی بھی ماضی میں شطرنج کو ممنوع قرار دے چکے ہیں۔1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد ایران کے سینئر علما نے کھلے عام شطرنج پر پابندی لگاتے ہوئے اسے حرام قرار دیا تھا۔تاہم، 1988 میں اْس وقت کے سپریم رہنما آیت اﷲ روح اﷲ خمینائی نے پابندی ختم کرتے ہوئے کہا تھا شطرنج کھیلی جا سکتی ہے جب تک اس پر جوا نہ لگائے جائے۔اب ایران شطرنج کی عالمی تنظیم میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ عالمی کھیلوں میں اپنے کھلاڑیوں کو بھی بھیجتا ہے۔