وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں 1364 ڈیلی ویجز اساتذہ کی ریگولرائزیشن کے حوالے سے ہائی کورٹ کے حکم پر بننے والی کمیٹی کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے گا

وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ایوان بالا کے اجلاس میں توجہ مبذول کا جواب

جمعرات 21 جنوری 2016 21:14

اسلام آباد ۔ 21 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21 جنوری۔2016ء) وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں 1364 ڈیلی ویجز اساتذہ کی ریگولرائزیشن کے حوالے سے ہائی کورٹ کے حکم پر بننے والی کمیٹی کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ ان اساتذہ کی رکی ہوئی تنخواہیں بحال کروا دی ہیں۔ جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر سردار اعظم موسیٰ خیل، عثمان کاکڑ اور ہدایت الله کے توجہ مبذول کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے تعلیمی اداروں میں 8 ہزار 78 اساتذہ اپنے فرائض احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔

1364 اساتذہ ڈیلی ویجز ہیں جن میں سے کچھ احتجاج پر ہیں اس لئے یہ کہنا درست نہیں کہ تعلیمی اداروں میں کام ٹھپ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ڈیلی ویجز اساتذہ کی جدوجہد میں شریک رہا ہوں۔ ان کی شکایات کے ازالے کے لئے اقدامات کئے۔ دو شکایات فی الفور دور کیں۔ انہیں فارغ نہ کرنے کے احکامات جاری کئے۔ کسی ٹیچر کو ملازمت سے فارغ نہیں کیا گیا۔ ان کی تنخواہیں بحال کرانے کے لئے 14 کروڑ روپے کی رقم جاری کرائی۔

یہ رقم اساتذہ کو ملنا شروع ہو گئی ہے۔ وزارت یا حکومت کی سنجیدگی کا اس امر سے اندازہ لگایا جائے کہ وہ حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں اور ہم ان کی تنخواہ کا انتظام کر رہے ہیں۔ اساتذہ کی ریگولرائزیشن کے حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ایک کمیٹی کام کر رہی ہے۔ کمیٹی جو بھی فیصلہ کرے گی، ہم عمل کریں گے۔ ہم ان اساتذہ کے خلاف نہیں لیکن قواعد و ضوابط کے پابند ہیں۔ خلاف قانون کام نہیں کر سکتے۔ قبل ازیں سردار اعظم موسیٰ خیل نے اس معاملہ پر توجہ مبذول نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈیلی ویجز اساتذہ کو مستقل کیا جائے اور تنخواہیں بحال کی جائیں۔