حملے بارے بہت جگہوں سے کڑیاں ، شواہد ملے ہیں ،تمام سہولت کاروں کو جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا،ناصرخان درانی

دہشت گردوں کیخلاف جنگ عام نہیں وہ مایوسی کے عالم میں سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنارہے ہیں ،آئی جی خیبرپختونخوا آئی جی خیبرپختونخوا کادورہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال،زخمیوں کی عیادت

جمعرات 21 جنوری 2016 20:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا دورہ کیا جہاں انہوں نے گذشتہ روز باچا خان یونیورسٹی چارسدہ پر دہشت گردوں کے حملے میں شدید زخمی پولیس کانسٹیبل اور زخمی طالب علم کی عیادت کی۔آئی جی پی ہسپتال پہنچنے پر سیدھا انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل زخمی پولیس کانسٹیبل حضرحیات اور ایم اے انگلش کے زخمی طالب علم سمیع اﷲ کے بستروں پر گئے اور اُن کی عیادت کرتے ہوئے موقع پر موجود ڈاکٹروں سے اُن کی زخموں کی نوعیت اور اب تک فراہم کردہ علاج معالجے کے بارے میں دریافت کیا۔

آئی جی پی نے دونوں زخمیوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے ان کی دلیری اور جرات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

آئی جی پی نے کہا کہ یہ صرف ایک ادارے پر نہیں بلکہ سارے پاکستان پر حملہ تھا اور سب نے بالخصوص عوام نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ لڑکر زندہ قوم کی ایک روشن مثال پیش کی۔ اس موقع پر موجود میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ دہشت گردوں نے ہمارے مستقبل کو نشانہ بنایا تاہم شدید دُھند اور مشکل حالات کے باوجود سب نے ملکر بر وقت بھر پور رسپانس دیتے ہوئے اُن کا جرات و دلیری کے ساتھ مقابلہ کیا۔

آئی جی پی نے کہا کہ شدید زخمی کانسٹیبل حضرت حیات نے اپنے ایس ایچ اُو کو پیچھے کرتے ہوئے خود سینہ تان کر آگے بڑھ کر لڑتے رہے اور سر ، سینے اور پاؤں اور ہاتھوں پر گولیاں لگنے سے چھلنی بدن کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف نبردآزما ہوتے رہے۔ ہسپتال میں ایم اے انگلش کے زخمی طالب علم سمیع اﷲ کی عیادت موقع پر جب ان کے بھائی نے آئی جی پی کو بتایا کہ اُن کا بھائی ایم اے انگلش کے ساتھ ساتھ سی ایس ایس امتحان کی تیاری بھی کررہا تھا۔

تو آئی جی پی نے کہا کہ آپ کا بھائی نہ صرف دلیر ہے بلکہ ایک ذہین طالبعلم بھی ہے وہ ضرور سی ایس ایس کوالیفائی کرکے پولیس گروپ میں شمولیت اختیارکریگا۔ ایک سوال کے جواب میں آئی جی پی نے کہا کہ حملے کے حوالے سے بہت جگہوں سے کڑیاں اور شواہد ملے ہیں اور اس حملے کے تمام سہولت کاروں کو بہت جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا۔ آئی جی پی نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ عام جنگ نہیں وہ مایوسی کے عالم میں سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنارہے ہیں تاہم ہم عوام کے بھر پورتعاون سے ان کا مکمل صفایا ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے۔

آئی جی پی نے دونوں زخمیوں کو پھولوں کے گلدستے پیش کئے اور ڈاکٹروں کو اُن کو ہر ممکن بہترین طبی علاج معالجہ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ چیف کیپٹل سٹی پولیس پشاور مبارک زیب خان، ڈی آئی جی مردان سعید وزیر، ایس ایس پی پشاور عباس مجید مروت اور پرنسپل اسٹاف آفیسر برائے آئی جی پی محمد افضل بھی اس موقع پر آئی جی پی کے ہمراہ تھے۔

متعلقہ عنوان :