چارسدہ ، باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی

ایک کا تعلق افغانستان ، ایک کا وزیرستان سے تھا، دو شکل سے مقامی معلوم ہوتے ہیں، عمریں 18 سے 22 کے درمیان تھیں

جمعرات 21 جنوری 2016 17:36

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جنوری۔2016ء ) چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 20جنوری کو صبح 9بجے کے قریب چار مسلح دہشت گردوں نے یونیورسٹی کے عقبی دیوار پر لگی خاردار تاریں کاٹ کر گھس آئے اور پہلے بوئز ہاسٹل نمبر1پر قبضہ کیا اور ہاسٹل کے مختلف کمروں میں جار طلباء کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں میں ایک کا تعلق افغانستان اور ایک کا تعلق وزیرستان سے ہے جبکہ باقی دو دہشت گرد شکل سے مقامی معلوم وتے ہیں۔ دہشت گرد فائرنگ کیلئے کلاشنکوف استعمال کررہے تھے ، ان کے پاس بارودی مواد بھی تھا ۔ دہشت گرد شلوار قمیض میں ملبوث تھے اور ان کی عمریں 18سے22سال کے درمیان تھیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے حملے کے دوران500سے زیادہ کارتوس کا استعمال کیا۔ سیکورٹی اداروں نے ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے خون اور جسم کے نمونے لے کر ڈی این اے ٹسٹ کروا دیا ہے جبکہ نادرا نے دہشت گردوں کے فنگر پرنٹس بھی حاصل کر دیئے ہیں، مزید یہ کہ سیکورٹی فورسز کو دہشت گردوں کے موبائل فون بھی ملے ہیں جن کو سی ڈی آر کیلئے بھجوا دیا ہے۔