فیس بک ۔ پراجیکٹ 99دن۔ کس میں ہمت ہے حصہ لینے کی؟

Fahad Shabbir فہد شبیر بدھ 20 جنوری 2016 23:56

فیس بک ۔ پراجیکٹ 99دن۔ کس  میں ہمت ہے حصہ لینے کی؟

واشگنٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جنوری۔2016ء) اس جنوری میں ایک پراجیکٹ کے تحت بہت سے لوگوں نے اپنی زندگی کا مشکل ترین کام کرنے کی ٹھانی ہے۔99ڈیز پراجیکٹ کے تحت فیس بک چھوڑنے والوں کی تعداد اس ماہ تین گنا بڑھ گئی ہے۔ اس پراجیکٹ کے بانی مرجن سٹراتھوف کے مطابق فیس بک چھوڑنے والے لوگوں کی اکثریت فیس بک کو چھوڑنے کی وجہ سے پہلے سے زیادہ خوش ہیں۔

پراجیکٹ کے بانی کا کہنا ہے کہ اس پراجیکٹ سے حاصل ہونے والا ڈیٹا لیڈن یونیورسٹی اور وریجی یونیورسٹی ایمسٹرڈم کے ریسرچ پراجیکٹ میں استعمال کیا جائے گا، اس ریسرچ پراجیکٹ کا موضوع ہے کہ لوگ فیس بک کا اتنا عادی کیوں ہوتے ہیں اور جب فیس بک کا استعمال ترک کرتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟ پراجیکٹ 99 ڈیز کے بانی کا کہنا ہے کہ میں ہر کسی کو فیس بک چھوڑنے کا نہیں کہتا مگر ہمارے لیے یہ خیال بڑا پرکشش ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ جب سے پراجیکٹ شروع ہوا ہے میں فیس بک پر واپس نہیں گیا۔انہوں نے بتایا کہ فیس بک چھوڑنے والے دوسرے لوگوں کی طرح میں بھی خود کو کافی آزاد تصور کرتا ہوں۔ مرجن سٹراتھوف کا کہنا ہے کہ پہلے میں ہر وقت یہی شکایت کرتا رہتا تھا کہ میرے پاس دیگر کاموں کےلیے بہت کم وقت ہے، پھر مجھے احساس ہوا کہ میرا زیادہ وقت تو صرف یہی دیکھنے میں صرف ہوجاتا ہے کہ دوسرے لوگ کیا کر رہے ہیں۔ مرجن سٹراتھوف کے مطابق فیس بک چھوڑنے والے بہت سے لوگ پہلے سے زیادہ خوش ہیں، جبکہ تمام لوگوں کے پاس دیگر کاموں ، دوستوں اور رشتے داروں سے ملنے کے لیے زیادہ وقت ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :