چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ سماجی، اقتصادی ترقی کے نئے دور کا آغاز ثابت ہو گا

گلگت بلتستان کے وزیر برائے تعمیرات عامہ ڈاکٹر محمد اقبال کا ”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جنوری۔2016ء“ کو انٹرویو

بدھ 20 جنوری 2016 22:41

اسلام آباد ۔ 20 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 جنوری۔2016ءگلگت بلتستان کے وزیر برائے تعمیرات عامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ نہ صرف ملک کے دیگر صوبوں کیلئے سماجی، اقتصادی ترقی کے نئے دور کا آغاز ثابت ہو گا بلکہ اس سے گلگت بلتستان میں بھی خوشحالی آئے گی، گلگت بلتستان کو اس میگا پراجیکٹ کو عملی شکل دینے کیلئے وزیراعظم محمد نوازشریف اور ان کی حکومت کے ساتھ ساتھ سدا بہار دوست چین کے بھی شکر گزار ہیں، گلگت بلتستان میں پہلا میڈیکل کالج گلگت میں بنے گا، اس کے لئے اراضی حاصل کرلی گئی ہے۔

بدھ کو ”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 جنوری۔2016ء“ سے خصوصی انٹرویو میں ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے پاکستان ایشین ٹائیگر کے طور پر ابھرے گا اور وزیراعظم کا پاکستان کو ایشیائی ٹائیگر بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قراقرم ہائی وے کی تعمیر سے نہ صرف گلگت بلتستان کے عوام کے معیار زندگی میں انقلابی معاشی تبدیلی آئے گی بلکہ پورے ملک کیلئے اس کے ثمرات مثبت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت 6 ماہ قبل اقتدار میں آئی۔ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے تمام مطالبات پورے کئے ہیں۔ ڈاکٹر اقبال نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت نے اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت دو خصوصی اقتصادی زونز بنانے کا مطالبہ کیا جو وفاقی حکومت نے فوری طور پر قبول کر لئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجوزہ اقتصادی زون گلگت بلتستان میں بڑے ہوٹلوں، مارکیٹس، صنعتی پارکس پر مشتمل ہونگے جس سے گلگت بلتستان کے عوام کو ملازمت کے وسیع مواقع اور علاقے سے غربت ختم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے گلگت بلتستان میں سیاحت کو فروغ ملے گا جو بڑی تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاح یہاں کا دورہ کریں گے جس سے بڑی تعداد میں غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ ڈاکٹر اقبال نے کہا کہ گلگت بلتستان کو گلگت ۔ چترال روڈ، استور ۔ مظفر آباد روڈ اور بابو سر روڈ کے ذریعے ملک کے دیگر علاقوں سے زمینی طور پر منسلک کرنے سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت ۔ سکردو روڈ پر 45 ارب روپے کی لاگت سے کام جاری ہے۔ عطاء آباد ٹنل مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی حکومت غذر کو تاجکستان کے ساتھ روڈ نیٹ ورک کے ذریعے جوڑنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت شہر کی سڑکوں کو مناسب سیوریج لائن سسٹم کے بعد اپ گریڈ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان کی حکومت نے 17 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی ہے، اس کے نتیجے میں 22 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کم ہو کر اب 12 گھنٹے تک آ گئی ہے۔

آئندہ دو سالوں میں اس میں مزید کمی واقع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال مارچ ۔ اپریل میں 4 میگاواٹ مزید بجلی کارگاہ پاور ہاؤس کی اپ گریڈیشن سے سسٹم میں شامل ہوگی۔ 15 میگاواٹ ہنزل پاور پراجیکٹ پر کام 2016ء میں ہی شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ہائیڈرو الیکٹرک پاور کی پیداوار کے وسیع مواقع ہیں اور اس کے لئے مختلف ذرائع پر غور ہو رہا ہے۔

ان میں سے بونجی ٹنل کے ذریعے بجلی کی پیداوار کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی حکومت علاقے میں صحت کے شعبہ کے فروغ کے لئے بھی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ گلگت میں میڈیکل کالج قائم کیا جائے گا۔ اس ضمن میں 1200 کنال اراضی حاصل کرلی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت میں ہی یہ میڈیکل کالج کام شروع کر دے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا احساس محرومی دور کرنے کے لئے حکومت نے کئی اقدامات اٹھائے ہیں جبکہ چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے یہاں کے عوام کو قومی دھارے میں لایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی ہے جو گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا تعین کرے گی۔ انہوں نے گلگت بلتستان کو آئینی حیثیت دینے کی مخالفت کرنے والے عناصر پر شدید تنقید کی۔

متعلقہ عنوان :