راولپنڈی کینٹ بورڈ نے خانپور ڈیم پراجیکٹ کی تکمیل کی مدت میں تاخیر پر 898.09ملین روپے کا ریوائزڈ پلان اور منصوبے کی تکمیل کی مدت 31دسمبر 2016ء تک بڑھانے کی سمری وزارت دفاع ارسال کردی

بدھ 20 جنوری 2016 22:38

راولپنڈی۔20جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 جنوری۔2016ء )راولپنڈی کینٹ بورڈ نے خانپور ڈیم پراجیکٹ کی تکمیل کی مدت میں تاخیر پر پر مجموعی لاگت میں اضافی 142ملین روپے شامل کر کے 898.09ملین روپے کا ریوائزڈ پلان اور منصوبے کی تکمیل کی مدت 31دسمبر 2016ء تک بڑھانے کی سمری وزارت دفاع ارسال کردی‘ وفاقی حکومت 273ملین کے فنڈز رواں مالی سال میں یکمشت ادا کرے تو منصوبہ 31دسمبر تک مکمل ہوسکتا ہے ‘ پینے کے صاف پانی کیلئے بچھائی جانے والی پائپ لائن کو آپس میں ملانے کے لیے 5ریلوے کراسنگ کیلئے این او سی مانگا گیا تھا ‘تاحال صرف ایک مقام کا این او سی دیا گیا ہے ‘این او سی بروقت نہ ملنے ‘فنڈز ریلیز ہونے میں تاخیر کے باعث یہ منصوبہ10سال بعد بھی مکمل نہیں ہوسکا ۔

خانپور ڈیم سے پانی راولپنڈی کینٹ اور اسلام آباد لانے کیلئے ایکنک نے 2005ء میں خانپور ڈیم واٹر سپلائی پراجیکٹ کی منظور دی تھی جس کے مطابق یہ منصوبہ تین مراحل میں مکمل کیا جانا تھا ‘خانپور ڈیم پراجیکٹ کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے مکمل ہونے سے راولپنڈی کی تقریبا 70فیصد سے زائد آبادی کو پانی فراہمی شروع ہوگئی تھی ‘ خانپور ڈیم فیز تھری میں راولپنڈی کینٹ کے مختلف مقامات پر پانی زخیرہ کرنے کے لیے زیر زمین اور اوور ہیڈ ٹینکس بنانے اور ان علاقوں میں واٹر سپلائی لائینیں بچھائیں جانی تھیں جہاں پر ابھی تک کینٹ بورڈ پانی فراہم کرنے سے قاصر تھا ۔

(جاری ہے)

خانپور ڈیم پراجیکٹ فیز تھری کے حوالے سے راولپنڈی کینٹونمنٹ بورڈ کے فوکل پرسن قیصر محمود نے قومی خبر رساں ادارے ”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 جنوری۔2016ء“ سے گفتگو کر تے ہوئے بتا یا کہ خانپور ڈیم پراجیکٹ 700ملین لاگت کا تھا لیکن 10سال گذرنے کے بعد اس منصوبے کی تکمیل کی لاگت میں198ملین کا اضافہ شامل کر کے دیا گیا ہے اور وزارت دفاع کے ذریعے وفاقی حکومت کو ایک چٹھی بھی لکھی گئی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ 131ملین کی جو لاگت اس مالی سال کے لیے مختص کی گئی تھی اس میں سے صر ف 26ملین کینٹ بورڈ کو ملے ہیں ‘اس سال کی باقی فنڈنگ کے ساتھ ساتھ 142ملین کی باقی قسط بھی اسی مال سال میں فراہم کی جائے تا کہ بروقت اس منصوبے کو مکمل کیا جاسکے ۔

کینٹ بورڈ حکام کے مطابق اس منصوبے کی تکمیل کی مدت 31دسمبر 2015ء تک تھی اس میں مزید ایک سال توسیع کے لیے درخواست سیکرٹری دفاع کو بھجوائی گئی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ پہلی فرصت میں اس منصوبے کی تکمیل کی مدت میں توسیع کے احکامات جاری کیے جائیں ۔خانپو ر ڈیم فیز تھری منصوبے میں ڈھوک چوہدریاں ‘جھنڈا چیچی ‘ ٹیپو روڈ ‘ڈھوک چراغدین ‘سبزہ زار ‘ہارے سٹریٹ ‘ میں 14لاکھ 50ہزارگیلن پانی ذخیرہ کرنے کے لیے اوور ہیڈ ٹینکس کی تکمیل ‘ 502ورکشاپ ‘ بوکڑہ ‘علی آباد میں دو زیر زمین ٹینکس کی تکمیل شامل ہے۔

کینٹ بورڈ حکام کے مطابق خانپور ڈیم فیز تھری کے لئے وزارت ریلوے کو نوگزہ کشمیر روڈ ‘ مریڑ چو ک ‘جھنڈا چیچی ‘ڈھوک چراغدین اور چک مدد خان میں ریلوے کراسنگ کے نیچے سے واٹر سپلائی لائن گذارنے کے لئے این او سی مانگا تھا لیکن یہ معاملہ گوسلو ہے ‘ابھی صر ف چک مدد خان پل کے قریب ریلوے کراسنگ کے نیچے سے لائن گذارنے کی اجازت دی گئی ہے ‘منصوبے کی تاخیر کی ایک بڑی وجہ این او سی بھی بروقت نہ ملنا ہے ۔