دہشتگردی کی موجودہ لہر کے پیش نظر ضلع ملتان میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے،ڈی سی او ملتان

دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں ضلعی انتظامیہ ، پولیس ، حساس ادارے اور انٹیلی جنس ایجنسیاں ایک پیج پر ہیں، زاہد سلیم گوندل

بدھ 20 جنوری 2016 21:48

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 جنوری۔2016ء) ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل نے کہا ہے کہ دہشتگردی کی موجودہ لہر کے پیش نظر ضلع ملتان میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور دہشتگردوں کے خلاف جاری جنگ میں ملتان کی ضلعی انتظامیہ ، پولیس ، حساس ادارے اور انٹیلی جنس ایجنسیاں ایک پیج پر ہیں اور ملتان میں بہاوٴالدین زکریا یونیورسٹی سمیت تمام تعلیمی اداروں اورنشتر ہسپتال سمیت تمام ہسپتالوں کی سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے ۔

یہ بات انہوں نے بدھ کی سہ پہر ڈی سی او آفس ملتان میں سوائن فلواور سیزنل انفلنزاکے فرق کے حوالے سے میڈیا کو دی جانے والے بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں بتائی اس موقع پر ای ڈی او ہیلتھ ملتان ڈاکٹر افتخار قریشی بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل نے ایک سوال کے جواب بتایا کہ بدھ کی صبح نشتر ہسپتال ملتان اور اس کے گرد و نواح میں پاک فوج ، رینجرز ، ملتان پولیس کی جانب سے کیے گئے مشترکہ سرچ آپریشن میں8 ایسے مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن کی شناخت نہ ہو سکی تھی اور ان سے تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ خانہ فرنگ ایران سمیت تمام حساس مقامات پر سیکیورٹی انتظامات کا نہ ہونا خطرے سے خالی نہیں تھا لہذا ضلع بھر میں تمام حساس مقامات ، تعلیمی اداروں، ہسپتالوں، بازاروں، مارکیٹوں،جنرل بس اسٹینڈ،ریلوے اسٹیشن اور ایر پورٹ سمیت تمام اہم مقامات سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ منگل کی شب اور بدھ کے روز نشتر ہسپتال اور اس کے گرد و نواح اور ہاسٹلز میں کیے جانے والے مشترکہ سرچ آپریشن کے بعد ملتان شہر کے مختلف علاقوں میں موجود پرائیوٹ ہاسٹلز پر بھی سرچ آپریشن اور کاروائی کی جائے گی اور ایسے ہاسٹلز جو کمرشلائز نہیں ہیں ان کو قانون کے مطابق سیل کر دیا جائے گا اور ان کے مالکان کے خلاف بھی قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل نے بہاوٴالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کا رقبہ وسیع ہونے اور اس کی چار دیواری نہ ہونے کے باعث کسی بھی ممکنہ دہشتگردی کے واقع کو روکنے کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بی زیڈ یو ایک وسیع رقبے پر محیط ہے جس کی چار دیواری کرنے کے بارے بی زیڈ یو انتظامیہ کو خبردار کر دیا گیا ہے اور یونیورسٹی کو محفوظ بنانے کے لیے چار دیواری کا فوری بنانا بی زیڈ یو انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

علاوہ ازیں ملتان میں تمام تعلیمی اداروں اور میڈیکل کالجز کی سیکیورٹی کے انتظامات کرنا وہاں کے انتظامیہ کی اولین ذمہ داری ہے تاہم ملتان کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے سیکیورٹی بھی ہائی الرٹ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس امر کی وضاحت کرنا انتہائی ضروری ہے کہ یہ سوائن فلو یا برڈ فلو نہیں ہے اس بات کی تصدیق لیبارٹری رپوٹ سے بھی ہوئی ہے کہ یہ سیزنل انفلزا AH1 اور N1 ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈی او لائف سٹاک کے تعاون سے 1150 پولٹری کے سیمپلز بھجوائے گئے ان میں برڈ فلو کی تصدیق نہیں ہوئی ۔ڈی سی او ملتان زاہد سلیم گوندل نے مزید بتایا کہ نشتر ہسپتال ملتان میں کے پی کے ، سندھ،بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے بہت سے اضلاع سے مریض علاج کرانے آتے ہیں اور اب تک نشتر ہسپتال ملتان میں سیزنا انفلزا کے 44 کیسیز رپورٹ ہوئے جن میں سے 19 مریضوں کا رزلٹ پازیٹو اور 18 مریضوں کا رزلٹ نیگیٹو جبکہ 7 مریضوں کا رزلٹ آنا باقی ہے انہوں نے کہا کہ ان میں سے ملتان کے 8 مریض پازیٹو ہیں باقی دیگر اضلاع کے ہیں ۔

انہوں نے کہا سیزنل انفلزا کے مریضوں کے لیے نشتر میں ایک آئیسولیشن وارڈ قائم کر دیا ہے جس میں اس وقت 8 مریض داخل ہے جن میں ایک مریض پازیٹو ہے اور باقی 7 کا رزلٹ آنا باقی ہے انہوں نے مزیدکہا کہ یہاں یہ امر قابل توجہ ہے کہ یہ مرض قابل علاج ہے جس کی میڈیسن اینٹی وائیرل وافر مقدار میں موجود ہے اور اس مرض سے حفاظت کے لیے DHQ ملتان اور تحصیل ہیڈ کواٹر جلال پور پیر والہ ، شجاعباد اور ملتان میں ویکسی نیشن کرائی جا سکتی ہے ۔

نشتر ہسپتال ملتان اور گرد و نواح میں منگل کی شب اور بدھ کے روز کیے گئے سرچ آپریشن کے حوالے سے ملتان پولیس کے ذرائع سے جب معلومات حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا تو ملتان پولیس کے ذرائع نے بتایا کے اس سرچ آپریشن میں کچھ پٹھانوں کو افغان باشندے جان کر نشتر ہسپتال کے قریب واقع ہوٹلوں سے حراست میں ضرور لیا گیا تھا مگر وہ افغان باشندے نہیں تھے ان کا تعلق مردان سے تھا ۔

صحافتی ذرائع کے مطابق نشتر ہسپتال انتظامیہ کو نا معلوم افراد کی جانب سے دھمکی آمیز خط منگل کے روز موصول ہوا تھا جس میں نشتر ہسپتال ملتان کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی جس پر یہ سرچ آپریشن کیا گیا تاہم ملتان پولیس اور CTD حکام نے کسی بھی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی ۔البتہ ملتان پولیس عے ذرائع کے مطابق ضرورت کے مطابق ملتان میں مختلف مقامات پر مزید سرچ آپریشن کیے جائیں گے۔ ۔

متعلقہ عنوان :