دہشت گردوں کیخلاف پوری قوم متحد ہے، سیاسی و مذہبی جماعتوں کا چارسدہ سانحے پر اظہار ، افسوس اور ردِ عمل

بدھ 20 جنوری 2016 20:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جنوری۔2016ء )حکومتی اور اپوزیشن سیاسی و مذہبی جماعتوں نے باچا خان یونیورسٹی میں دہشتگردی کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردوں کیخلاف پوری قوم متحد ہے اور ملک دشمن عناصر کے ایسے بزدلانہ ہتھکنڈوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہو گی ،دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان کے ایک ایک نقطے پر عملدرآمد کرنا ہوگا ۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے چار سدہ میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پرپوری قوم کرب میں مبتلا ہے ۔ جے یو آئی اس سانحہ میں شہید ہو نے والے خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے ۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے باچا خان یونیورسٹی میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے پروفیسر اور طالبات کے جاں بحق ہو جانے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یاب کی دعا کی ہے۔سراج الحق نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیاہے۔تحریک انصاف کے رہنماؤں اعجاز چوہدری ، عبد العلیم خان ، میاں محمود الرشید ، جمشید اقبال چیمہ ، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ نے اپنے مشترکہ بیان میں باچا خان یونیورسٹی میں دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت اور شہداء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی اس جنگ میں پوری قوم متحد ہے اور انشا اﷲ ملک دشمن عناصر کاہر جگہ پیچھا کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بڑی کامیابیاں ملی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ دہشتگرد عناصر بوکھلاہٹ میں تعلیمی اداروں پر حملے کر رہے ہیں ۔ مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر پرویز ملک ، خواجہ احمد حسان ، صوبائی وزراء بلال یاسین، ملک تنویر اسلم ، ملک ندیم کامران ، کرنل (ر) شجاع خانزاہ کے صاحبزادے جہانگیر خانزادہ اور خواجہ سلمان رفیق نے سانحہ چار سدہ پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

رہنماؤں نے مزید کہا کہ آپریشن ضرب عضب نے دہشتگردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد عناصر ا س طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے پاکستانی قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے ،قوم اس سانحے سے قوت لے کر دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے تک ان کا پیچھا کرے گی ۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو، جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود، پارلیمانی لیڈر قاضی احمد سعید ،رکن اسمبلی فائزہ ملک ، لاہور کے سیکرٹری اطلاعات فیصل میر نے سانحہ چار سدہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے نیشنل ایکشن پلان کے ایک ایک نقطے پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔

دہشتگرد اس ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں ناکامی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردو ں کے خلا ف آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے ۔امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر اورناظم اعلی ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے چارسدہ باچا خاں یونیورسٹی میں دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانے والے علم دشمن ہیں، دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف قومی عزم کو کمزور نہیں کرسکتیں۔

انہوں نے حملے میں شہید ہونے والوں کے لیے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ،صاحبزادہ ز اہد محمود قاسمی سمیت دیگر نے چارسدہ یونیورسٹی پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ معصوم انسانیت کا قتل کرنے والوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔

دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پوری قوم حکومت پاکستان اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت اور وحشت پھیلانے والوں کے کاتمے سے ہی امن کی بالادستی ہوگی اور علم کو فروغ ملے گا۔سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزاد ہ حامد رضا ، نظام مصطفی پارٹی کے مرکزی رہنما صاحبزادہ سیدحامد سعید کاظمی اور جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سید ریاض حسین شاہ نے باچا خان یونیورسٹی پر دہشتگردو ں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ جمعہ 22جنوری کو ملک گیر یوم مذمت دہشتگردی منایا جائے گا اور قتل ناحق کے خلاف خطبات جمعہ دیئے جائیں گے ۔

رہنماؤں نے کہا ہے کہ تعلیمی ادارے پر حملہ علم دشمنی کی بد ترین مثال ہے۔طالب علموں پر حملہ کرنے والے انسان نہیں حیوان ہیں۔ حکومتی نااہلی کی وجہ سے دہشتگرد پھر متحرک ہو گئے ہیں۔درس گاہوں کو قتل گاہیں بنانے والے کونسے اسلام کے علمبردار ہیں۔ دہشتگردی کے پیچھے اندرونی و بیرونی دونوں ہاتھ ملوث ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہوتا تو چارسدہ میں دہشتگردی نہ ہوتی ۔

سول ادارے نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد میں ناکام ہو چکے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کو کامیاب بنانے کیلئے سول اداروں کو متحرک کرنا ضروری ہے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہناتھا کہ اے پی ایس پشاور،جی ایچ کیوسمیت جتنے بھی حملے ہوئے ان میں بھارت کا ہاتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ باچاخان یونیورسٹی پر حملے میں بھی بھارت کا ہاتھ ہے،لیکن ہماری حکومت ثالثی یاخیرسگالی کے تحت بھارت سے بات کرنے سے گریزاں ہے، آج ہمارے پارلیمنٹ کو بھی خطرہ ہے۔

چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ محمد صدیق الفاروق نے پاچا خان یونیورسٹی پشاورحملے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے رنج کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ درندہ صفت انسانوں کے دہشت گردی کے حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں ،دہشت گرد اپنی بزدلانہ کاروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ ملک کے لیے جان دینے والوں کی قربانی راہیگاان نہیں جائیگی ۔