مغرب نے ہمارے ہی اسلامی بنکاری نظام کو کئی نام دے رکھے ہیں ،پاکستان میں اس سے ایسے فوائد اٹھائے جا رہے ہیں جو نہیں اٹھائے جانے چاہئیں ‘ ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک

اسلامی بینکاری کے نظام کو مانیٹر کرنے کیلئے بہت جلد تین رکنی شریعہ بورڈ بنایا جائیگا ‘ سعید احمد کاتقریب سے خطاب/میڈیا سے گفتگو

بدھ 20 جنوری 2016 20:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جنوری۔2016ء ) ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک آف پاکستان سعید احمدنے کہا کہ مغرب نے ہمارے ہی اسلامی بنکاری نظام کو کئی نام دے رکھے ہیں ،ملک میں اسلامی بنکاری کو جس مقصد کیلئے بنایا گیا ہے اس سے وہی فوائد اٹھائے جانے چاہئیں لیکن ایسا نہیں کیا جارہا ،اس بینکنگ سے ایسے فوائد اٹھائے جا رہے ہیں جو کہ نہیں اٹھائے جانے چاہئیں ،بہت جلد سٹیٹ بنک آ ف پاکستان کے زیر اہتمام تین رکنی شریعہ بورڈ بنایا جائے گا جو کہ بنکوں کے اسلامی بنکاری کے معاملات کو مانیٹر کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام منعقدہ ’’گلوبل فورم 2016آن اسلامک اکنامکس فنانس اینڈ بینکنگ ‘‘سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

تقریب سے شیخ مفتی محمد تقی،شیخ ناظم صالح الیقوبی ، شیخ عسام محمد اسحاق، سہیل زبیری ، مفتی افتخار بیگ ، رضوان عطا،محمد ایوب ،ریکٹر یوایم ٹی ڈاکٹر حسن صہیب مراد ،طلبا ء و طالبات اور دیگر لو گوں نے شرکت کی۔

ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک سعید احمدنے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ لو گوں کو ایماندارانہ اور درست معلومات فراہم کی جائیں،ملک میں سودی نظام ہرگز نافذ نہیں ہونا چاہیے ، یہاں صرف اسلامی بنکاری ہی نہیں بلکہ مکمل اسلامی نظام نا فذ ہونا چاہیے ۔ جو بنک اسلامی بنکاری کے نام پر دیگر فوائد اٹھا رہے ہیں ہم ان کا آڈٹ کر تے ہیں اور انہیں ہدایات جا ری کر تے ہیں کہ وہ اپنا قبلہ درست کریں۔

انہوں نے کہا کہ بہت جلد سٹیٹ بنک آ ف پاکستان کے زیر اہتمام ایک شریعہ بورڈ بنایا جا ئے گا جس کا ایک چیئر مین ، ایک ریذنٹ شریعہ ایڈوائزر اور ایک خود مختار شریعہ ایڈ وائزر ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت اس لیے نیچے نہیں آتی کیونکہ اس کی مانگ بہت زیادہ ہے اور ہمارے روپے کی مانگ بہت کم ہے ، کیونکہ کسی بھی قسم کے روپے کی قیمت اس کی ڈیمانڈ اور سپلائی کے تناسب سے بڑھتی ہے ۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب کے دوران ڈپٹی گورنر سعید احمد نے کہا کہ دنیا میں کساد بازاری کے بحران سے نکلنے کا واحد حل اسلامی بنکاری ہے ۔ مغرب نے ہمارے ہی اسلامی بنکاری نظام کو کئی نام دے رکھے ہیں ، اسلامی بنکاری پر تحقیق ہو نی چاہیے جس کے ذریعے لو گوں کو مشارقہ اور مضاربہ سے زیادہ سے زیادہ متعارف کر وایا جانا چاہیے ۔عوام میں اس حوالے سے شعور بیدار کیا جا نا چاہیے ،کیونکہ لو گ مضاربہ کے نام پر زیادہ سے زیادہ منا فع کے چکر میں اپنی ساری عمر کی جمع پو نجی لٹا بیٹھتے ہیں ،مضاربہ اور مشارقہ کو مانیٹر کرنے کیلئے سخت قانون ہو نے چاہئیں ،اسلامی بنکاری پر تنقید کی بجائے اس کی اصلاح کی کو شش کر نی چاہیے۔

سٹیٹ بنک نے تین یو نیورسٹیز کے ساتھ مل کر اسلامی بنکاری سے متعلق آگاہی پروگرام شروع کر دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :