جبر ی مشقت کے قانون پر عملدرآمد کیلئے سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، نثار احمد

Zeeshan Haider ذیشان حیدر بدھ 20 جنوری 2016 19:46

اوکاڑہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20 جنوری۔2016ء)بھٹہ ایسوسی ایشن پنجاب کے سینئر راہنما چودھری نثار احمد نے کہاہے کہ پنجاب کے حکمران بادشاہی حکامات جاری کرتے ہیں ان کوکوئی احساس نہیں ہوتا کہ ان کے شاہی فرمان سے ’’رعایا‘‘ پر کیا گزرے گی بچوں سے جبر ی مشقت کے ہم بھی خلاف ہیں لیکن قانون کی عمل داری کے لئے تما م سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جا نا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ان خیا لات کا اظہار انہوں نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پربھٹہ مالکان کے مقامی نمائندے ضلعی چیئرمین شیخ محمد ثاقب،تحصیل صدر دیپالپورحاجی اور نگزیب جنرل سیکرٹری جاوید انور اور محمد اصغر رحمانی بھی موجود تھے چودرھری نثار نے کہاکہ ایک بھٹہ پر ایک ہزار سے زائدافرادی قوت کا روزگار ہوتا ہے جب کہ ٹرانسپورٹ سے لے کر کوئلہ کی کانوں میں کام کرنے والے مزدور الگ سے اپنا روز گار حاصل کرتے ہیں اور اربوں روپے مارکیٹ میں سرکل کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ بھٹہ مالکان اگر بیرونی دنیا سے مشینری درآمد کر کے اپنے بھٹہ خشت پر نصب کرنا شروع کر دیں تو اربوں روپے بیرونی دنیا کومنتقل ہو جائیں گے اور پاکستان میں بے روزگاروں کا ایک ہجوم پیداہوجائے گا بھٹہ مالکان سے دہشت گردوں سے بھی برا سلوک روا رکھا جا رہا ہے ایک دن قانون بنا یا جاتا ہے اگلے دن نافذ ہوتا ہے اور چند گھنٹوں بعد ہی بھٹہ مالکان کی گرفتاریاں شروع کر دی جاتی ہیں حکومتی ادراروں اور ان کے افسران کی زیر سرپرستی یہ سب کچھ ہورہاہے لیکن حلال رزق کمانے والے بھٹہ مالکان کے خلاف کارروائیاں زوروں پر ہیں ۔