وزارت انسانی حقوق اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے قیام اور ٹال فری ہیلپ لائن 1099 کے قیام کے بعد انسانی حقوق کی صورتحال میں بہتری آئی

بدھ 20 جنوری 2016 19:22

اسلام آباد ۔ 20 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 جنوری۔2016ء) وزارت انسانی حقوق اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے قیام اور لیگل ایڈوائزر کیلئے ٹال فری ہیلپ لائن 1099 کے قیام کے بعد ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ موجودہ سال کے دوران ملک بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے 7015 کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں قانون سازی کیلئے متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں جن میں ہندو میرج بل 2014ء، کرسچن میرج بل 2014ء، کرسچن طلاق بل 2015ء، کریمنل لاء ترمیمی 2015ء شامل ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزید بتایا کہ انسانی حقوق کے کنونشن اور اقوام متحدہ کے رہنما اصولوں کا اردو زبان میں ترجمہ کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں قومی کمیشن برائے حقوق اطفال بل 2015ء، اطفال نظام انصاف بل 2015ء، بچوں کے تحفظ اور بہبود کا بل 2015ء، انسانی حقوق سے متعلق قومی لائحہ عمل، گھریلو کارکنوں سے متعلق ماڈل پالیسی، خواتین کو بااختیاربنانے کے پیکیج اور انسانی حقوق بارے قومی پالیسی فریم ورک سمیت دیگر اقدامات قابل ذکر ہیں۔ علاوہ ازیں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق وفاقی اور صوبائی سطحوں پر معاہدہ سے متعلق سیل بھی قائم کئے گئے ہیں۔