وفاقی حکومت کا گلگت بلتستان کے عوام سے ٹیکس وصول کرنا غیر قانونی ہے، صدر پاکستان اکانومی واچ

بدھ 20 جنوری 2016 13:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 جنوری۔2016ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے وفاقی حکومت کا گلگت بلتستان کے عوام سے ٹیکس وصول کرنا غیر قانونی ہے۔ ایف بی آراپنی آئینی حدود میں ٹیکس نیٹ بڑھانے میں ناکامی کے بعد محاصل بڑھانے کی دھن میں حدود سے تجاوز کرنے سے باز رہے۔گلگت بلتستان کے عوام کو مکمل آئینی حقوق ملنے تک ان سے صرف مقامی حکام ہی ٹیکس وصول کر نے کے مجازہیں۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ، پی وی ایم اے کے رہنما افتخار خان، اٹک چیمبر کے سابق صدر تیمور اسلم،کوئٹہ چیمبر کے قائمہ کمیٹی برائے ٹریڈ اینڈ کامرس کے چئیرپرسن تبسم انوار سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے مہاراجہ کشمیر کی افواج سے جہاد کر کے اپنا علاقہ آزاد کروایا اور اپنی مرضی سے پاکستان میں شمولیت اختیار کی مگر انھیں آج تک مکمل آئینی اور شہری حقوق نہیں مل سکے ہیں۔

(جاری ہے)

2009 میں ایک حکم نامہ کے تحت وہاں ایک قانون ساز اسمبلی بنائی گئی ہے اور اسے صوبہ کا درجہ دیا گیا ہے مگر اسے وفاق کے رکن کے رتبہ سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے پارلیمنٹ میں انکی کوئی نمائندگی نہیں نہ وفاق کے وسائل میں کوئی حصہ۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام 68 سال سے پاکستان کا حصہ بننے کا انتظار کر رہے تھے تاکہ ان کے حقوق کا تحفظ ہو سکے مگر انھیں انکے حق دینے کے بجائے ان پر ٹیکس تھوپ دئیے گئے ہیں جسکے خلاف احتجاج درست ہے۔گلگت بلتستان کووفاق کی مکمل ممبرشپ نہ دینا انکی قانون ساز اسمبلی کی دو قرارداداوں کی توہین ہے جس سے پاکستان کی قسمت بدلنے والے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبہ پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جو دشمنوں کی خواہش ہے۔

متعلقہ عنوان :