عالمی منڈی میں تیل کی قیمتو ں میں وا ضع کمی کے با وجو د پا کستا ن اور بھا رت میں پٹر ولیم مصنو عا ت کی قیمتیں کم نہ ہو سکیں

دو نو ں مما لک اپنا بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے پٹر ولیم مصنو عا ت سمیت دیگر اشیا ء پر ٹیکسو ں کا سہا را لے ر ہے ہیں، بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 96 پیسہ اضافہ کر دیا گیا ، سروے رپو رٹ

بدھ 20 جنوری 2016 13:08

اسلا م آ با د (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 جنوری۔2016ء) عالمی منڈی میں تیل کی قیمتو ں میں 13 سال بعد ریکا ر ڈ کمی کے با وجو د پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاحال کوئی واضح کمی دیکھنے میں نہیں آئی کیونکہ حکومت اپنا بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے پٹر ولیم مصنو عا ت سمیت دیگر اشیا ء پر ٹیکسو ں کا سہا را لے رہی ہے ، ۔ایک سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاحال کوئی واضح کمی دیکھنے میں نہیں آئی کیونکہ حکومت اپنا بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے ٹیکسوں میں اضافہ کرتی رہتی ہے ۔

یکم نومبر 2015 کو خام تیل کی عالمی قیمت میں اضافہ کے بعد پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا جبکہ مٹی کے تیل اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

پٹرول 2.50 روپے اضافہ کے بعد 76.26 روپے فی لیٹر ہو گیا ۔ 31 اگست 2015 کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تین روپے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا گیا ۔ لائٹ ڈیزل بھی 56.59 سے 53.59 روپے فی لیٹر ہو گیا ۔

یکم جون 2015 کو تمام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3.50 روپے فی لٹر اضافہ کر دیا گیا جس کے بعد پٹرول 74.29 سے 77.79 روپے فی لٹر فروخت ہونے لگا ۔ پٹرول پر لیوی ٹیکس 10 روپے سے کم کرکے 8.30 پر لٹر جبکہ جی ایس ٹی میں دو فیصد اضافہ کر دیا گیا ۔ ہائی سپیڈ ڈیزل 83.41 سے بڑھ کر 87.12 روپے فی لٹر ہو گیا ۔ ہائی سپیڈ ڈیزل پرلیوی ٹیکس اور جی ایس ٹی میں کمی کی گئی ۔

مٹی کا تیل 61.44 سے بڑھ کر 64.94 روپے فی لٹر دستیاب ہونے لگا ۔ اس پر جی ایس ٹی میں تو کوئی تبدیلی نہ آئی البتہ لیوی ٹیکس 6 سے کم کر کے 3.41 روپے فی لٹر کر دیا گیا ۔ حکومت کا کہنا تھا کہ صارفین پر اوگرا کے منظور کردہ اضافہ کا آدھا حصہ ڈالا گیا یون قومی خزانے کو 6 ارب روپے کا بوجھ برداشت کرنا پرا ۔ 31 مارچ 2015 میں پٹرول کی قیمت 74.29 روپے اور ڈیزل کی 86.86 روپے فی لٹر ہو گئی ۔

یکم فروری 2015 کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں جنوبی ایشیاء میں سب سے کم ہیں انہوں نے بتایا کہ پہلے پٹرولیم مصنوعات سے حکومت کے ریونیو میں 68 ارب روپے حاصل کئے جاتے تھے جو اب صرف 28 ارب روپے تک محدود ہو گئے ہیں ۔ سروے کے مطا بق پڑ وسی ملک بھا رت میں ویلیوایڈڈ اشیاء پر 25 سے 27فیصد ٹیکس کے بعد بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 96 پیسہ اضافہ ہو گیا اب اس کی قیمت 59.03 روپے بڑھ کر 59.99 فی لیٹر ہو گئی ہے ۔

ڈیزل پر 0.25 ٹیکس کے بعد اس کی قیمت میں 53 پیسہ اضافہ ہوا جس کے بعد اب یہ 44.71 روپے فی لیٹر فروخت ہو رہا ہے ۔ سروے رپورٹ کے مطابق 1989 میں نئی دلی میں پٹرول 8.50 روپے فی لیٹر فروخت ہوتا تھا ۔ 1990 میں 12.23 روپے ، 1992 میں 14.62 روپے فی لیٹر ، 1994 میں 16.78 روپے ، 1996 میں 21.13 روپے ، 1997 میں 22.84 ، 1998 میں 23.94 روپے ، 2000 ء میں 28.70 روپے ، 2002 میں 28.91 روپے ، 2003 میں 32.70 روپے ، 2004 میں 37.84 روپے ، 2005 میں 43.49 روپے ، 2006 میں 44.85 روپے ، 2007 میں 43.52 روپے ، 2008 میں 45.62 روپے ، 2009 میں 44.72 روپے اور 2010 میں 51.43 روپے تھی ۔

متعلقہ عنوان :