سپریم کورٹ نے وفاق سمیت صوبوں سے ماحولیاتی آلودگی با رے رپورٹ طلب کر لیں

بدھ 20 جنوری 2016 13:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ نے وفاق سمیت صوبوں سے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق مارچ کے تیسرے ہفتے تک پیش رفت رپورٹ طلب کی ہیں جبکہ کے پی کے نے رپورٹ داخل کراتے ہوئے بتایا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی سے متعلق 743 نوٹس جاری کئے گئے 603 ماحولیاتی تحفظ آرڈرز جاری کئے 68 مقدمات زیر سماعت ہیں 7ضلعوں میں آلودگی سے محفوظ رہنے کی ورکشاپس کرائی گئیں 33سکیموں کو قانون کے مطابق قرار دیا گیا 2801 گاڑیوں کو جرمانے ،2281 گاڑیاں بند کی گئی ہیں 7135 گاڑیوں اور دیگر معاملات میں بہتری لائی گئی اربوں درخت لگانے کیلئے 19کروڑ 20لاکھ رپے رکھے گئے ہیں بلوچستان کی طرف سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں بدھ کے روز چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کو بتایا گیا ہے کہ ماحولیاتی ٹربیونل میں 106 مقدمات کے چالان جمع کروادیئے گئے ہیں یہ مقدمات ہسپتالوں ، لیبارٹریز ، کرشنگ پلانٹس ، سپیشل ری رولنگ ملز اور دیگر شامل ہیں ٹربیونل نے 40مقدمات نمٹا دیئے ہیں کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں کوڑا کرکٹ ذبیحہ خانوں کا فضلہ تلف کرنے کا نظام کام کررہا ہے 89 اینٹوں کے بھٹوں کو شہر سے باہر منتقل کیا گیا ہے پبلک پارکس میں اضافہ کیا گیا ہے درخت لگائے جارہے ہیں اسلام آباد ماحولیاتی ایجنسی کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ 2016ء میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلقہ 32کمپنیوں اور اداروں کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں اور چھ ماحولیاتی تحفظ بارے احکامات جاری کئے ہیں حکومت سندھ کی جانب سے رپورٹ جمع نہ ہوسکی جس پر عدالت نے ان سے پیش رفت رپورٹ طلب کی ہے حکومت پنجاب کی جانب سے بھی رپورٹ پیش نہ ہوسکی عدالت نے مقدمے کی سماعت مارچ کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کردی ۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے نے بھی رپورٹ داخل کی ہے جس پر انہوں نے کہا ہے کہ ماحولیات سے متعلق کام ماحولیاتی ایجنسی کا ہے اور سی ڈی اے سے متعلقہ ماحولیات کا کام نہیں ہے

متعلقہ عنوان :