اینٹی کرپشن پولیس نے بلدیہ عظمٰی کراچی کے گریڈ 20کے ڈائریکٹر سمیت پانچ افسران کیخلاف کارروائی کیلئے چیف سیکرٹری سندھ سے اجازت طلب کرلی

منگل 19 جنوری 2016 21:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء ) اینٹی کرپشن پولیس نے بلدیہ عظمٰی کراچی کے گریڈ 20کے ڈائریکٹر مسعود عالم سمیت پانچ اعلیٰ افسران کے خلاف کارروائی کے لیے چیف سیکرٹری سندھ سے اجازت طلب کرلی ہے ۔ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے ذریعے چیف سیکریٹری صدیق میمن بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن پولیس نے چند روز قبل بلدیہ کراچی کے محکمہ میونسپل سروسزکے گودام پر چھاپہ مارا تھا جہاں سے ملیر یا اور ڈینگی کے امراض سے بچاؤ کے لیے خریدی گئی لاکھوں روپے مالیت کی زائدمدت میعاد کی ادویات برآمد ہوئی تھیں۔

اینٹی کرپشن کی انکوائری کے دوران کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم کا اس حوالے سے بیان ریکارڈ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کیا جبکہ انہیں متعلقہ افسران کے حوالے سے بھی متعدد خطوط لکھے گئے جس کا بھی کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

(جاری ہے)

اینٹی کرپشن کی انکوائری کے مطابق انسانی جانوں کو موذی امراض سے محفوظ رکھنے والی ادویات خریدنے کے باوجود انہیں استعمال نہیں کیا گیا ۔

جبکہ مذکورہ اسٹور میں بھی بعض بے قاعدگیاں نوٹ کی گئی تھیں ۔ اینٹی کرپشن نے چھاپے کے وقت ادویات اورضروری ریکارڈ قبضے میں لے لیا تھا۔ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن کو اس حوالے سے پانچ اعلیٰ افسران مطلوب ہیں جو گریڈسترہ ، اٹھارہ اور انیس کے ہیں۔ اینٹی کرپشن نے ابتدائی تحقیقات کے بعد رپورٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو ارسال کردی ہے رپورٹ میں ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سے کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر سمیت پانچ افسران کی گرفتار ی کی اجازت طلب کی گئی ہے ۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بتایا گیا ہے کہ ادویات کے گودام کا انچارج گزشتہ ایک سال سے کوئی بھی نہیں ہے ۔ سابق انچارج کے انتقال کے بعد کسی اور کو اس پوسٹ پر تعینات ہی نہیں کیا گیا ہے۔اس عمل کے پس پشت سنگین نوعیت کی بت قاعدگی ہے۔

متعلقہ عنوان :