وزارت خارجہ امور کے انتظامی اختیارمیں صرف دو گیسٹ ہاؤسزہیں،لاہورکے گیسٹ ہاؤس کے ساتھ اکیڈمی ہے جسے اس کاحصہ بنادیناچاہیے،مختلف تجویززیرغورہیں،سرتاج عزیز

آئندہ کے ا جلاس میں صوبوں کے کوٹے کے حوالے سے آئینی ترمیم لائی جائیگی اوراسے منظورکرایاجائیگا،کشمیرشہ رگ ہے،کشمیرکے بغیرپاکستان ادھوراہے،شیخ آفتاب کاسینیٹ میں وقفہ سوالات کاجواب

منگل 19 جنوری 2016 21:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء)وزیراعظم کے مشیربرائے امورخارجہ سرتاج عزیز نے کہاہے کہ وزارت خارجہ امور کے انتظامی اختیارمیں صرف دو گیسٹ ہاؤسزہیں،لاہورکے گیسٹ ہاؤس کے ساتھ اکیڈمی ہے جسے اس کاحصہ بنادیناچاہیے،مختلف تجویززیرغورہیں،جبکہ وفاقی وزیرنیشنل فوڈسیکیورٹی اینڈریسرچ سکندرحیات بوسن نے کہاکہ اصولی طورپرسندھ میں گنے کی قیمت180 سے بھی زیادہ ہونی چاہیے تھی،خیبرپختونخواحکومت کئی سالوں سے گندم نہیں خریدرہی،وزیربرائے نیشنل ہیلتھ سروسزریگولیشنز اینڈکوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ ملیریا کی دوموذی اقسام کاپاکستان سے خاتمہ ہوچکاہے، ٹی بی کے سنٹرصوبائی حکومتوں کے تعاون کے بغیرنہیں چل سکتے،وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورشیخ آفتاب نے کہاکہ آئندہ سینیٹ کے ا جلاس میں صوبوں کے کوٹے کے حوالے سے آئینی ترمیم لائی جائے گی اوراسے منظورکرایاجائیگا،کشمیرشہ رگ ہے،کشمیرکے بغیرپاکستان ادھوراہے۔

(جاری ہے)

منگل کوسینیٹ میں وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہاکہ وزارت خارجہ امور کے انتظامی اختیارمیں صرف دو سٹیٹ گیسٹ ہاؤسز ہیں ایس جی ایچ لاہور اورایس جی ایچ کراچی ہے جسے ستمبر2013ء سے صدرپاکستان کی سرکاری رہائشگاہ قراردے دیاگیاہے،سٹیٹ گیس ہاؤسز کی جگہ سکول بنانے کی تجاویز آئی ہیں میرا خیال ہے کہ لاہور کے گیس ہاؤس کے ساتھ اکیڈمی ہے اسے اس کاحصہ قراردے دیاجائے ابھی مختلف تجاویز زیرغور ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لاہور میں21جبکہ کراچی میں17ملازمین کام کررہے ہیں اخراجات پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کی ذمہ داری ہے۔وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر سکندرحیات خان بوسن نے کہاکہ وفاقی حکومت صرف گندم کی قیمت مقرر کرتی ہے گنے کی قیمت وفاق نے 180روپے کاکہاتھا جس پر پنجاب حکومت نے عملدرآمدکیا جبکہ سندھ حکومت نے گنے کی قیمت172روپے مقرر کی یہ سندھ کااپنامسئلہ ہے اصولی طورپرتوسندھ کے گنے کی قیمت 180 سے بھی زیادہ ہونی چاہیے تھی۔

انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخواہ حکومت کئی سالوں سے گندم نہیں خریدتی پنجاب اورسندھ کی حکومتیں گندم خریدلیتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ قومی زرعی تحقیقاتی مرکز کی993ایکڑزمین تجربات کیلئے استعمال کی جارہی ہے اس مرکز پرفصلوں سے متعلق سرگرمیاں 100فیصد سے زائد ہیں۔سوالات کاجواب دیتے ہوئے وزیرمملکت سائرہ افضل تارڑ نے بتایا کہ ملیریا کی دوموذی اقسام کاپاکستان سے مکمل طورپرخاتمہ ہوگیاہے ٹی بی ،ملیریا اورایڈزکوگلوبل فنڈ سپورٹ کرتا ہے ملیریااورٹی بی سے متعلق صوبوں سے ایم او یوکئے گئے ہیں صرف پنجاب نے اس حوالے سے فنڈرکھے ہیں باقی کسی صوبے نے فنڈنہیں رکھے بیماری اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک صوبوں کے ساتھ وفاق اپنے وسائل استعمال نہیں کرتاانہوں نے کہاکہ لیبیا کے علاوہ دنیا میں کہیں بھی ایسانہیں کہ صحت اورتعلیم کے شعبے فیڈریشن کے پاس نہ ہوں۔

انہوں نے کہاکہ گلوبل فنڈ کاپیسہ بلوچستان میں خرچ کیاجاتا ہے بلوچستان میں ٹی بی کے 33سنٹرہیں جن لوگوں کی اموات ہوجاتی ہیں وہ اپناعلاج پورانہیں کرتے کوئی سینٹرصوبائی حکومت کے تعاون کے بغیرنہیں چل سکتا۔وقفہ سوالات میں وزیر مملکت برائے پارلمیانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ موجودہ حکومت کشمیر کو نظرانداز نہیں کر رہی، کشمیر کے بغیر پاکستان ادھورا ہے اور اس نقشے میں رنگ نواز شریف حکومت ہی بھرے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہم مظفر آباد سے دینہ تک 196 کلومیٹر طویل چار رویہ ایکسپریس وے بنا رہے ہیں جو کوہالہ، دھیر کوٹ اور منگلا کو ملاتے ہوئے دینہ تک آئے گی، مری سے لوئر ٹوپہ اور کوہالہ تک 48 کلومیٹر ایکسپریس وے بنائی جائے گی جو چار رویہ ہو گی۔انہوں نے کہاکہ حسن ابدال سے حویلیاں تک سڑک کے کنارے ختم ہونے والے درختوں کی جگہ این ایچ اے کوئی نئے درخت نہیں لگا رہی، یہ کام فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ جو درخت سڑکوں کی تعمیر کے دوران متاثر ہوتے ہیں ان کے متبادل نئے درخت لگائے جاتے ہیں، میٹرو بس کے روٹ پر بھی نئے پودے لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ سینیٹ کے اجلاس میں صوبوں کے کوٹے کے حوالے سے آئینی ترمیم لائی جائے گی اوراسے منظوربھی کرایاجائیگا قائمہ کمیٹی نے اپنی سفارشات مرتب کرلی ہیں اب اسے آئندہ اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیاجائیگا اوراس مسئلے کوحل کیاجائیگا۔