امریکہ پاکستان ، افغانستان اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام بر قرار رکھنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ، عبد الغفار روپڑی

منگل 19 جنوری 2016 21:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جنوری۔2016ء) تحریک دفاع حرمین شریفین کے مرکزی رہنما اور جماعت اہلحدیث پاکستان کے امیر حافظ عبد الغفار روپڑی نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان ، افغانستان اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام بر قرار رکھنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ، ایران ، سعودی عرب تنازعے کے خاتمے کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لئے نازک موقع پر ایران کو 104 کھرب روپے ریلیز کئے گئے ہیں اس رقم کا اگر 10 فیصد مشرق وسطیٰ کی سرد و گرم جنگ میں جھونکا گیا تو عالم اسلام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا ۔

وہ گذشتہ روز تحریک دفاع حرمین شریفین کے زیر اہتمام جامعۃ الاحسان السلامیہ کی میزبانی میں علماء کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔ کنونشن سے مولانا احسن سلفی ، مولانا انس مدنی ، مولانا افضل سردار ، جماعۃ السنہ پاکستان کے صدر سید عامر نجیب ، ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی ، مولانا یونس صدیقی ، مولانا فاروق قصوری ، مولانا عبد الوکیل ناصر ، اور مزمل صدیقی نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

حافظ عبد الغفار روپڑی نے اس تنازعے کے حل کے لئے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی کوششوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔ جماعت غرباء اہلحدیث کے مرکزی رہنما مولانا انس مدنی نے علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ اپنے اتحاد سے امریکی سازشوں کو ناکام بنائے اسلامی ممالک ایک دوسرے کی جغرافیائی سرحدوں کا احترام کریں ، توسیع پسندانہ عزائم انتشار کا سبب ہونگے ۔

جماعۃ السنہ پاکستان کے صدر سید عامر نجیب نے اپنے خطاب میں پاکستان میں فرقہ پرست لابی کی کوششیں ناکام بنانے کے لئے اعتدال پسند علماء کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ۔ انھوں نے کہا کہ فرقہ واریت نے مشرق وسطیٰ کا امن تباہ کر رکھا ہے پاکستان میں بھی اگر فرقہ واریت سدباب نہ کیا گیا تو تو حالات خراب ہوسکتے ہیں ، مرکزی جمعیت اہلحدیث کراچی کے امیر مولانا افضل سردار نے کہا کہ ملکی میڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرے مشرق وسطیٰ کی فرقہ وارانہ کشیدگی کی پاکستان میں درآمد کرنے کی کوششیں ناکام بنانے میں میڈیا کا کردار اہم ہے، جماعۃ الدعوۃ سندھ کے مسؤل ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ خلیج کے بحران میں داعش کے فتنے کا بڑا دخل ہے ، جہاد اور مجاہدین کو بدنام کر کے طاغوتی قوتوں کی خدمت کی جارہی ہے۔