انفلوائنزا کی بیماری ایچ ون این ون کے حوالے سے غیر ضروری خوف و ہراس پھیلانے سے گریز کیا جائے ٗسائرہ افضل تارڑ

وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز کا موقف اور اقدامات درست او ر بروقت ہیں ٗمیڈیا سے گفتگو

منگل 19 جنوری 2016 19:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء)وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے میڈیا پر زور دیا ہے کہ انفلوائنزا کی بیماری ایچ ون این ون کے حوالے سے غیر ضروری خوف و ہراس پھیلانے سے گریز کیا جائے ٗوزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز کا موقف اور اقدامات درست او ر بروقت ہیں منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سائرہ افضل تارڑ نے میڈیا پر زور دیا کہ انفلوائنزا کی بیماری ایچ ون این ون کے حوالے سے غیر ضروری خوف و ہراس پھیلانے سے گریز کیا جائے جبکہ بیماری محض سیزنل ہے جو کہ ہر سال پھیلتی ہے اور اس کے وائرس بھی ہر سال تبدیل ہوتے رہتے ہیں تاہم دو اقسام کے وائرس ٹائپ اے اور بی خاص طور پر وائرس کے سٹرین میں تبدیلی صحت عامہ کے حوالہ سے حالیہ سالوں میں تشویشناک ہوئے ہیں اور یہ دونوں اقسام اے ایچ ون این ون اور بی ایچ تھری این ٹو ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 2010ء کے آغاز میں 17 ہزار ہلاکتوں کا باعث بننے والے اس وائرس پر قابو پانے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ اس وقت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں انفلوائنزا خصوصاً دونوں اقسام ایچ ون این ون کی تشخیص بالکل مفت کی جا رہی ہے۔ پاکستان بھر میں انفلوائنز کی سرویلینس اور نگرانی کے 7لیبارٹری والے نیٹ ورک قائم کئے جار رہے ہیں جن کو تمام لاجسٹک اور تکنیکی معاونت دی جا رہی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران یکم جنوری سے لے 18 جنوری تک کی تازہ ترین صورتحال بارے بتاتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان بھر سے ملنے والے 350 نمونوں کے این ایچ آئی لیبارٹری میں ٹیسٹ لئے گئے جن میں سے 110 نمونوں میں ایچ ون این ون وائریس پایا گیا۔ جبکہ اس وائرس سے پنجاب سے 15، کے پی کے سے ایک اور اسلام آباد سے ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ڈاکٹر قمرالحسن نے انفلوائنز کے اعداد و شمار بیماری کی علامات اور درپیش صورتحال کا ـذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز کا موقف اور اقدامات درست او ر بروقت ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران سائرہ افضل تارڑ اور سیکرٹری شیخ محمد ایوب نے انفلوائنزا کی بیماری کے حوالہ سے صحافیوں کے سوالات کے جوابات بھی دئیے ۔