غیر جانبدار حیثیت میں ہم ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کم کرانے کیلئے بات چیت کر رہے ہیں ٗسرتاج عزیز

ہمارے ساتھ امتیازی برتاؤ نہ کیا جائے ٗشیعہ سنی اختلافات سے ہمیں بالاتر ہوکر آگے بڑھنا چاہیے ٗعائشہ گلا لئی

منگل 19 جنوری 2016 19:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ غیر جانبدار حیثیت میں ہم ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کم کرانے کیلئے بات چیت کر رہے ہیں ٗعالمی اور علاقائی سطح پر انٹیلی جنس شیئرنگ سمیت اپنے تجربات کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں گے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ 34 ممالک کے اتحاد کے حوالے سے وضاحت میں ابھی تک تشنگی باقی ہے۔

پاکستان کو اس سارے معاملے میں فریق نہیں بننا چاہیے ، ہم بحیثیت جماعت پاکستان کو ایف 16 کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کسی بھی امداد کی مخالفت نہیں کرتے۔ تحریک انصاف کے شفقت محمود نے کہا کہ وقت بتائے گا کہ 34 ملکی اتحاد کیا ثابت ہوگا۔

(جاری ہے)

سید علی رضا عابدی نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ پاکستان کے جس سابق سفیر نے ایف 16 کے حوالے سے پاکستان کے خلاف لابنگ کی ہے کیا حکومت ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرائیگی؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے ثالثی کی کوشش احسن اقدام ہے ٗپاکستان اس اتحاد میں عراق‘ شام اور افغانستان کو بھی شامل کرانے کے لئے کردار ادا کرے۔

عائشہ گلالئی نے کہا کہ اس ایوان کو جونیئرز اور سینئرز میں تقسیم نہ کیا جائے۔ ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ تمام ارکان برابر ہیں۔ ہمیں تمام جماعتوں کے چیف وہپس نام دیتے ہیں۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ ہمارے ساتھ امتیازی برتاؤ نہ کیا جائے۔ شیعہ سنی اختلافات سے ہمیں بالاتر ہوکر آگے بڑھنا چاہیے۔ ارکان کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کے جواب میں وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ یہ الائنس نہیں کولیشن ہے‘ یہ کوئی باقاعدہ اتحاد نہیں ہے کیونکہ اس کا فیصلہ ہر ملک نے رضاکارانہ طور پر کرنا ہے کہ اس نے کس سرگرمی میں حصہ لینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کی لاعلمی کے حوالے سے شائع ہونے والی خبر درست نہیں ہے، میں نے جب ایرانی وزیر خارجہ سے وزیراعظم کے تہران کے دورے کے حوالے سے بات کی تو انہوں نے اسی وقت فوری طور پر وزیراعظم پاکستان کے تہران کے دورے کا خیر مقدم کیا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ میں نے یہ کہا تھا کہ تمام ممالک انسداد دہشتگردی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ دہشتگردی کے عالم اسلام پر اثرات سب سے زیادہ ہیں۔

پاکستان کا دہشتگردی کے حوالے سے تجربہ دیگر ممالک کی نسبت سب سے زیادہ ہے۔ ہم عالمی اور علاقائی سطح پر انٹیلی جنس شیئرنگ سمیت اپنے تجربات کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں گے۔ مشیرخارجہ نے کہا کہ غیر جانبدار حیثیت میں ہم ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کم کرانے کے لئے بات چیت کر رہے ہیں‘ وزیراعظم کے اس اقدام کو میڈیا سمیت سب نے سراہا ہے، دعا کریں کہ اﷲ تعالیٰ ہمیں اس میں کامیابی عطا کرے۔

متعلقہ عنوان :