ٹیلی نار کا ’ڈیجیٹل پاکستان‘ کیلئے عزم کا اعادہ،کمپنی نے پاکستان کی ڈیجیٹل مسابقت سے متعلق رپورٹ متعارف کرادی

پاکستان میں ڈیجیٹل مسابقت کے امکانات کی نشاندہی پر ٹیلی نار پاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں،انوشہ رحمٰن ٹیلی نار پاکستان کی مرتب کردہ رپورٹ اس بات کو ظاہر کرتی ہے زندگی کے مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے استفادہ کر کے ملک کس طرح آگے بڑھ سکتا ہے ، وفاقی وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی

منگل 19 جنوری 2016 18:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) پاکستان کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے اپنی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے ٹیلی نار پاکستان نے’’رئیلائزنگ ڈیجیٹل پاکستان‘‘ کے عنوان سے تحقیقی رپورٹ جاری کردی ہے۔ یہ رپورٹ پاکستان میں ڈیجیٹل سلوشنزاختیار کرنے کے مواقع اجاگر کرتی ہے۔ٹیلی نار گروپ اور TechPolisکی مشاورت سے تیار کی جانے والی رپورٹ میں آئندہ پانچ سال کے دوران پاکستان کو ڈیجیٹل دور میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے لیے ایک جامع روڈ میپ تجویز کیا گیا ہے۔

رپورٹ کا اجراء ایک تقریب میں کیا گیا جس میں ٹیلی نار گروپ کی اعلیٰ انتظامیہ بشمول بورڈ کے چیئرمین ٹور جانسن، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن انوشہ رحمٰن اور چیئرمین پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی ڈاکٹر سید اسماعیل شاہ سمیت تدریسی اداروں، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس فورم سے اپنے کلیدی خطاب میں ٹیلی نار گروپ کے سینئر نائب صدر اور ٹیلی نار پاکستان بورڈ کے چیئرمین ٹور جانسن نے کہا کہ ’’پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب کی جانب آگے بڑھنے کے بھرپور امکانات موجود ہیں۔

اس رپورٹ میں ان شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں جدیدڈیجیٹل سلوشنز اختیار کرتے ہوئے پاکستان کو ڈیجیٹل دور میں نمایاں مقام تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ ان شعبوں میں تعلیم، صحت اور گورننس کے شعبے سرفہرست ہیں۔ سب کے لیے انٹرنیٹ کے عزم کی ترجمانی کرتے ہوئے ٹیلی نار گروپ ڈیجیٹل پاکستان کو ممکن بنانے کے لیے حکومت، نجی شعبے ، تدریسی اداروں اور سول سوسائٹی کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری کا خواہاں ہے۔

‘‘رپورٹ کے مطابق پاکستان پانچ سال یا اس سے کم عرصے میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے حوالے سے ملائیشیاء کی برابری کرسکتا ہے۔ وسیع بنیادوں پر ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال سے پاکستان کے عوام کے مستقبل کو محفوظ اور بہتر بنانے کے لیے پانچ شعبوں کو بنیاد ی اہمیت حاصل ہے۔ ان شعبوں میں ای سروسز، ای گورننس، ای کامرس، مستحکم ڈیجیٹل ایکو سسٹم اور سب کے لیے براڈ بینڈ کنویکٹیویٹی کی فراہمی شامل ہیں۔

یہ رپورٹ وزارت منصوبہ بندی کی دستاویز ’’ Pakistan 2025, One Nation, One Vision‘‘ سے بھی ہم آہنگ ہے۔ رپورٹ میں تجویز کردہ پانچ بنیادی شعبوں کو مضبوط بنانے کے لیے ان اہداف کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جن کو حکومت اور نجی شعبے کے اشتراک سے حاصل کرنا ہوگا۔ ان اہداف میں اسکولوں اور ہسپتالوں میں انٹرنیٹ کی فراہمی ، کاشتکاروں کو موبائل فون کی سہولت مہیا کرنا، سال 2020تک ای کامرس کے حجم میں تین گنا اضافہ، پالیسیوں میں مزید شفافیت اور پالیسیوں تک رسائی، بجٹ اور خدمات شامل ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کو عام کرنے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی انکوبیٹرزکے قیام سے متعلق سفارشات شامل ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونی کیشن انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ’’ ملک میں ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی ترقی کے لیے اپنے عزم پر قائم رہنے ہوئے پاکستان میں ڈیجیٹل مسابقت کے امکانات کی نشاندہی پر ٹیلی نار پاکستان کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

ٹیلی نار پاکستان کی مرتب کردہ رپورٹ اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ زندگی کے مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے ملک کس طرح آگے بڑھ سکتا ہے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے کس طرح عوام کے بہتر مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔‘‘ انہوں نے انٹرنیٹ ایکو سسٹم کے فروغ کے لیے ٹیلی نار پاکستان کے قائدانہ کردار بالخصوص پاکستان میں ادائیگیوں کے محفوظ آن لائن نظام ایزی پے اور ایزی پیسہ و دیگر اقدامات کو بھی قابل تعریف قرار دیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ نے کہا کہ ’’یہ بات میرے لیے بے حد اطمینان بخش ہے کہ پاکستان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کررہا ہے یہ ٹیکنالوجی عوام کو رابطے کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ بلاشبہ ان کی زندگیوں میں بہتری لانے کا بھی ذریعہ بن رہی ہے۔ دیگر ٹیلی کام آپریٹرز کے ساتھ ٹیلی نار پاکستان نے بھی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی تک عوام کی رسائی کو ممکن بنانے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔

مجھے امید ہے کہ کمپنی عوام کو صحت، تعلیم اور گورننس سے متعلق خدمات تک ڈیجیٹل رسائی ممکن بنانے کے لیے ڈیجیٹل پاکستان کے تصور کو عملی شکل دینے کے لیے اپنی مثالی کوششوں کو جاری رکھے گی۔‘‘تقریب کے آغاز میں ٹیلی نار پاکستان کے سی ای او مائیکل فولی نے کہا کہ’’پاکستان میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں اور ٹیلی نار اس تابناک مستقبل کو دیکھ رہا ہے جو ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دیتے ہوئے ممکن بنایا جاسکتا ہے۔

یہ رپورٹ پاکستان میں ڈیجیٹل خدمات تک رسائی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ڈیجیٹل کنویکٹیویٹی کے ذریعے جدید سلوشنز کی فراہمی کو ترجیحات کا حصہ بنانے میں اہم کردار ادا کریگی۔ٹیلی نارپاکستان ڈیجیٹل سلوشنز کو فروغ دے کر ملک میں سماجی اور معاشی بہتری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں میں اہم کردار ادا کرنے کا خواہش مند ہے۔

‘‘رپورٹ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے TechPolisکے سی ای او Ricardo Tavaresنے کہا کہ’’پاکستان میں انٹرنیٹ تک رسائی بڑھا کرعوامی خدمات کے شعبوں اور معیشت میں نمایاں بہتری لائی جاسکتی ہے اس کے ساتھ ہی براڈ بینڈ کے دائرہ کار میں توسیع معاشی ترقی کی رفتار تیز بنانے، عوام کا معیار زندگی بہتر کرنے اور روزگار کے مواقع مہیا کرنے کے لیے ایک نئے دور کا آغاز بن سکتی ہے۔

پاکستان میں ٹیکنالوجی کے حوالے سے پائے جانے والی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے منفرد اور جدید سلوشنز کے ذریعے عوامی خدمات کے شعبوں بالخصوص تعلیم، صحت عامہ اور زراعت کے شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں لائی جاسکتی ہیں۔ اس رپورٹ میں اس بات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے کہ ترقی کے اس دور سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی عوام کا معیار زندگی کس طرح بہتر بنایا جائے۔

اس رپورٹ کے لیے ٹیلی نار گروپ کے ساتھ اشتراک ہمارے لیے باعث فخر ہے۔‘‘پاکستان میں ڈیجٹیلائزیشن کے امکانات سے فائدہ اٹھانے کے لیے حکومت، نجی شعبے، تدریسی اداروں اور سول سوسائٹی کے مابین مضبوط اشتراک کی ضرورت ہے۔ یہ تمام شعبے باہمی اشتراک کے ذریعے کنویکٹیویٹی میں اضافہ اور تخلیقی مراکز قائم کرتے ہوئے پاکستان کو ڈیجیٹل اکانومی بنانے کے عمل کو تقویت فراہم کرسکتے ہیں۔

حکومتی پالیسیوں اور ریگولیشنز کو متوازن بنانا، نجی سرمایہ کاری، تدریسی اداروں کی صلاحیتوں میں اضافہ اور ڈیجیٹلائزیشن سے اجتماعی استفادہ کے لیے سول سوسائٹی کا متحرک کردار ترقی اور استحکام کی منزل پر گامزن ہونے کے لیے ویژن 2025 کی راہ میں سب سے بڑے چیلنج ہیں۔ٹیلی نارپاکستان اعلیٰ معیار کی ٹیلی کمیونیکیشن خدمات فراہم کرنے والی صف اول کی کمپنی ہے جوکہ 2005 سے اپنے آپریشنز سرانجام دے رہی ہے۔

اس وقت کمپنی ملک گیر سطح پر 3000ملازمین کے ذریعے34ملین سے زائد صارفین کو اطمینان بخش خدمات فراہم کر رہی ہے۔ٹیلی نار پاکستان تعمیر مائیکرو فنانس بینک میں اکثریتی حصص کا حامل ہے۔ٹیلی نار پاکستان ، ٹیلی نار ASAکا 100فیصد ملکیتی ادار ہ ہے جس کے دائرہ کار میں ایشیائی آپریشنز بھی شامل ہیں ۔مزید معلومات کیلئے ہماری ویب سائٹ www.telenor.com.pk سے رجوع کریں۔

متعلقہ عنوان :