قومی اسمبلی میں ''مجموعہ ضابطہ فوجداری(ترمیمی) بل2016 ''اور ''ملازمت اطفال(ترمیمی) بل''2016 پیش

،سپیکر نے دونوں بل مزید غوروخوص کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کوبھجوادیئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شہریوں کیخلاف کارروائی اور گھروں پر چھاپے مارنے سے قبل ان کو مطلع کر نے کا پابند بنایا جائے،بل میں بچوں کے کام کرنے کی عمر کی حد14سے بڑھاکر16سال کرنے کی تجویز دی گئی، ترمیمی بلوں کا متن

منگل 19 جنوری 2016 18:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی میں ''مجموعہ ضابطہ فوجداری(ترمیمی) بل2016 ''اور ''ملازمت اطفال(ترمیمی) بل''2016 پیش کر دئیے گے،سپیکر نے دونوں بل مزید غوروخوص کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کوبھجوادیئے۔مجموعہ ضابطہ فوجداری(ترمیمی) بل میں تجویز دی گئی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شہریوں کیخلاف کارروائی اور گھروں پر چھاپے مارنے سے قبل انہیں مطلع کر نے اور اپنی شناخت ظاہر کر نے کا پابند بنایا جائے،جبکہ ملازمت اطفال(ترمیمی) بل میں بچوں کے کام کرنے کی عمر کی حد14سے بڑھاکر16سال کرنے کی تجویز دی گئی۔

منگل کو قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین نیقانون نافذ کرنے والے اداروں کو کارروائی سے قبل نوٹس دینے اور اپنی شناخت ظاہر کرنے کا پابند بنانے کیلئے مجموعہ ضابطہ فوجداری ایکٹ1898میں مزید ترامیم کا بل(مجموعہ ضابطہ فوجداری(ترمیمی) بل2016پیش کرتے ہوئے کہاکہ پورے ملک اورخاص کر کراچی میں قانون نافذ کرنے والے ادارے صبح کے اوقات میں گھروں پر چھاپہ مارتے ہیں اوربغیر کسی نوٹس اوراپنی شناخت ظاہر کئے لوگوں کو گرفتارکرکے لے جاتے ہیں،جس کے بعد ان لوگوں کے لواحقین شدید پریشانی میں مبتلا رہتے ہیں اس بل کو لانے کامقصد صرف یہی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ کارروائی سے قبل نوٹس اور اپنی شناخت ظاہر کریں تاکہ لواحقین اپنے پیاروں کے حوالے سے پریشان نہ ہوں اوروہ ان سے رابطہ کرسکیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیرمملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ کیونکہ یہ معاملہ وزارت داخلہ سے متعلق ہے اس لیے اس بل کو پاس کرنے کی بجائے مزید غوروخوض کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیجا جائے جس پر سپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے بل کو متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔جے یو آئی کی رکن قومی اسمبلی عالیہ کامران نے بچوں کو چھوٹی عمر میں کام سے روکنے کیلئے اور بچوں کی عمر کی حد14سے بڑھا کر16سال کرنے کے حوالے سے ملازمت اطفال ایکٹ1991میں مزید ترامیم کا بل(ملازمت اطفال(ترمیمی) بل2016 پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں بچوں کو چھوٹی عمر میں ہی کام پر لگادیاجاتاہے،عالمی قوانین کے مطابق بچوں کو کام کرنے کیلئے کم سے کم عمر16سال مقررکی گئی ہے اس لیے ملازمت اطفال ایکٹ1991میں بچوں کی کام کرنے کی عمرکی حد14سے بڑھاکر16سال کی جائے۔

سپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے بل مزید غوروخوض کیلئے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو ارسال کردیا۔

متعلقہ عنوان :