غزہ پر صہیونی پابندیاں غیر قانونی ہیں، یہودی بستیاں قیام امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں ، یورپی یونین

منگل 19 جنوری 2016 14:51

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) یورپی یونین کی خارجہ کمیٹی نے غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ پرپابندیوں کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی مشرق وسطیٰ میں دیرپا قیام امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔اطلاعات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی پر ماضی میں بھی متعدد موقعوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی علاقے پر پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا مگر فریقین اس حوالے سے کوئی اہم پیش رفت نہیں کرسکے ہیں۔

یورپی یونین ایک بار پھر اسرائیل پر زور دیتی ہے کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کرے۔بیان میں کہا گیا کہ غزہ کی تمام گذرگاہوں اور راستوں کو کھولا جائے تاکہ محصورین کو دوسرے فلسطینی علاقوں تک آزادانہ رسائی کیساتھ بین الاقوامی دنیا سے مربوط ہونے کا موقع ملے۔

(جاری ہے)

اس کیلئے اسرائیل سمیت تمام فریقین کی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کہ ناکہ بندی کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اقدامات کریں۔

بیان میں غزہ کی پٹی میں فوری امداد کی فراہمی، صحت،توانائی، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔ بیان میں فلسطینی اتھارٹی سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کیلئے مذاکرات شروع کرے۔یورپی یونین کی خارجہ کمیٹی کی جانب سے فلسطین کے علاقوں مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودی کالونیوں کو عالمی قوانین کی صریح خلاف قانون قرار دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کے متنازعہ علاقوں میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے یہودی آباد کاروں کیلئے غیرقانونی بستیوں کے قیام کا سلسلہ نہ صرف عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ مسئلے کے دو ریاستی حل کی راہ میں بھی ایک بڑی رکاوٹ ہے۔یورپی یونین کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے حل کے سلسلے میں واضح موقف اپناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یورپی یونین 2002 ء کے بعد فلسطینی علاقوں میں قائم کردہ دیوار فاصل کو غیرقانونی اور انسانی قرار دیتی ہے۔

اسی طرح 1967 ء کی جنگ کے دوران قبضے میں لئے گئے فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی کسی بھی قسم کی سرگرمی کو غیرقانونی سمجھتی ہے۔ 1967 ء کی جنگ میں قبضے میں لئے گئے فلسطینی علاقوں میں اراضی پرقبضہ کرنا اور وہاں یہودیوں کیلئے مستقل بنیادوں پر بستیاں تعمیرکرنا قطعی غیرقانونی ہے۔

متعلقہ عنوان :