2016ء میں پولیو کے خاتمہ کیلئے ہر پولیو مہم میں ہر بچے تک پہنچنا بہت اہم اور ضروری ہے ، پولیو خاتمہ کا ایمرجنسی پروگرام قومی و صوبائی سطح پر کام کررہا ہے

پولیو خاتمہ بارے وزیراعظم کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ فاروق کی کینیڈا کے ہائی کمیشن کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

پیر 18 جنوری 2016 22:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 جنوری۔2016ء ) پولیو کے خاتمہ بارے وزیراعظم کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ 2016ء میں پولیو کے خاتمہ کے لیے ہر پولیو مہم میں ہر بچے تک پہنچنا بہت اہم اور ضروری ہے اور پولیو کے خاتمہ کا ایمرجنسی پروگرام قومی و صوبائی سطح پر ایمرجنسی آپریشن سنیٹرز کی موثر اورلگن سے کام کرنے والے نیٹ ورک کے ذریعے قیادت کررہا ہے۔

وہ پیرکو کینیڈا کے ہائی کمیشن کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہی تھیں ۔ اس وفد نے افغانستان پاکستان اور سری لنکا ڈویژن کے سینئر ڈائریکٹر لوئیس ویرٹ کی قیادت میں سینیٹر عائشہ رضا فاروق سے ملاقات کی جس کا مقصد پولیو کے خاتمہ کے لیے اشتراک کار میں پیش رفت کی کوششوں کا جائزہ لینا تھا۔

(جاری ہے)

سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے ملک بھر میں پولیو کے وائرس کی گردش پرقابو پانے کے لیے کئے گئے معیاری کام پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پولیو کے وائرس پر قابو پانے میں ریکارڈ پیش رفت کی ہے او ر یہ وقت پولیو کے وائرس پر قابو پانے کا حتمی مرحلہ ہے اور ہم پاکستان کو پولیو کے وائرس سے نجات دلانے کے لیے اپنے پختہ ترین عزم کے باعث جلد ہی پولیو پر قابو پالیں گے۔انہوں نے کہا کہ سال 2015میں پولیو کے وائرس کے کیسز میں سال 2014ء کے مقابلہ میں 80فی صد کمی آئی ۔

وفد کو پولیو کے خاتمہ کے پروگرام میں سول سوسائٹی کے کردار سمیت تمام شراکت داروں کے کام بارے بریفنگ دی گئی اس موقع پر نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے اعتماد اور معاونت سے ہم نے پولوی کے خاتمہ کا ہدف حاصل کرنے کا پختہ عزم کررکھا ہے۔کینیڈین سفارتی مشن نے پولیو کے نیشنل آپریشن مرکز کے کنٹرول روم کا معائنہ بھی کیا اور تمام اعداد و شمار کا تفصیلی جائزہ لیا۔

لویئس ویرٹ ڈیٹا پریذنٹیشن سے بہت متاثر ہوئے اور ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے حکام اور اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے کام کے معیار اور لگن کو سراہا۔سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کینیڈین ہائی کمیشن کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کینیڈین حکومت کی طرف سے دی گئی امداد کا بھی اعتراف کیا ۔واضح رہے کہ کینیڈا کی حکومت جی پی ای آئی کے لیے سب سے زیاد ہ امداد دینے والا ملک ہے اور1995سے لے کر2014ء تک پولیو کے خاتمہ کے لیے402.06ملین ڈالرز کی امداد دے چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :