دہشتگردی کے کاتمے کیلئے بننے والے اتحاد کی فضا برقرار رہنی چاہیے ، سردار حسین بابک

پختونوں کے حقوق کیلئے اے این پی کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، بونیر میں شمولیتی اجتماع سے خطاب

پیر 18 جنوری 2016 20:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جنوری۔2016ء) پختونوں کے حقوق کیلئے اے این پی کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور مسقبل میں بھی حقوق کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے موضع جنگدرہ بونیر میں ایک شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سابق ناظم یوسی غور غشتو اور جماعت اسلامی کے رہنما غنی الرحمان نے اپنے خاندان اور سینکڑوں ساتھیوں سمیت اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ سردار حسین بابک نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو سرخ ٹوپیاں پہنائیں اور اُنہیں شمولیت پر مبارکباد پیش کی۔ صوبائی جنرل سیکرٹری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پختونوں کے حقوق کی جنگ لڑنے پر اے این پی کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے گئے اور غدار اور ملک دُشمن جیسے فتوے دئیے گئے۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ جب افغانستان کا جہاد شروع ہوا تو باچا خان بابا نے اس نام نہاد جہاد کی مخالفت کی اور اُنہوں نے اُس وقت کہہ دیا تھا کہ اگر تم کسی کے گھر پتھر پھینکو گے تو وہاں سے پھول نہیں پتھر ہی آئیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ جب ہم نے اپنے دور اقتدار میں کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ہماری اپنی جنگ ہے تو ہمیں امریکہ ، روس اور انڈیا کا ایجنٹ کہا گیا۔

تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ آج تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں عوامی نیشنل پارٹی کی پالیسیوں کی تقلید کر رہی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد صوبائی خودمختاری کا حصول صوبے کا نام اور پختون دھرتی پر پختونوں کے حقوق کی جنگ جیتنے کا سہرا عوامی نیشنل پارٹی کے سر ہے۔ سردار حسین بابک نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہمیں ریاستی طور پر دیگر ممالک بالخصوص افغانستان کیساتھ ایک صفحے پر ہو کر ایک فیصلہ کن جنگ لڑنی چاہیے تاکہ ہمارا معاشرہ اورآنے والی نسل دہشتگردی کے سنگین خطرات اور نقصانات سے بچ سکیں۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم اور تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں متحد ہو چکی ہیں اور اس ناسور کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے اتفاق اور اتحاد کی فضا بن رہی ہے جسے ہر صورت برقرار رکھنا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ مرکزی اورصوبائی حکومتوں کو نیشنل ایکشن پلان کے مطابق تمام وہ اقدامات اُٹھانے ہونگے جس سے اس ناسور کو جڑ سے اُکھاڑ ہ جا سکے ۔

اُنہوں نے کہا کہ اے این پی نے پانچ سالہ دور اقتدار میں جس طرح عوام کی بلاتفریق خدمت کی وہ اپنی مثال آپ ہے ۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں کی جانے والی اصلاحات گزشتہ 68 سال میں کسی نے نہیں کیں۔ اُنہوں نے کہا کہ عوام صوبائی حکومت کی پالیسیوں سے متنفر ہو چکے ہیں اور آئے روز اے این پی میں عوام کی جوق درجوق شمولیت اس بات کا واضح ثبوت ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ آنے والا دور ایک بار پھر اے این پی کا ہو گا ۔ اس موقع پر محمد کریم بابک اور عبدالواعظ خان نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :