لاہور کی ڈسپنریوں کی خراب حالت زار، آلات ،مشینری ،ادویادت کی عدم دستیابی پر توجہ دلاؤ نوٹس پنجاب اسمبلی میں جمع

پیر 18 جنوری 2016 14:35

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جنوری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) شعبہ خواتین پنجاب کی صدر ورکن پنجاب اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے لاہور کی ڈسپنسریوں کی خراب حالت زار، آلات،مشینری ،ادویات کی عدم دستیابی پر پنجاب اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروادیا۔

(جاری ہے)

اپنے توجہ دلاؤ نوٹس میں انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت کی 85 ڈسپنسریوں کی صورتحال انتہائی ناقص، ایکسرے اور لیبارٹری کا سامان بھی غائب ہے ،ڈسپنریوں میں ادویات، آلات سمیت قیمتی مشینری کی چوری، بیشتر ڈسپنسریاں کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہیں ،سرکاری ڈسپنسریوں کا عملہ گھر بیٹھے تنخواہ لینے لگا ہے جبکہ غریب و نادار مریض ادویات سے محروم اور سسک سسک کر مرنے لگے ہیں محکمہ صحت لاہور کو ادویات کی خریداری کی مد میں سالانہ 5کروڑ 80لاکھ روپے کے فنڈز ملنے کے باوجود شہر بھر کی85کے قریب ڈسپنسریاں اور بنیادی و دیہی مراکز صحت پر مریضوں کے علاج و معالجہ کے لئے ادویات نایاب ہوگئیں ہیں انتظامیہ نے ادویات فراہم کرنے کی بجائے لیبارٹری ٹیسٹ کروانے کا کہہ کر ٹرخادینا معمول بنالیا ہے خدیجہ فاروقی نے کہا کہ قصور پورہ یوسی67،کریم پارک یوسی68،ابراہیم رو یوسی 70،سنت نگر یوسی 82،چوبرجی گارڈن یوسی 93،رحمان پورہ یوسی107،مسلم ٹاؤن یوسی115،گڑھی شاہو یوسی 76،گلبرگ ایم بلاک یوسی99لیاقت آباد یوسی 129گرین ٹاؤن یوسی139داروغہ والا یوسی 42میں کسی بھی جگہ ادویات موجود ہی نہ ہونا انتہائی تشویشناک امر ہے یہی حال لاہور بھر کی تمام دیگر ڈسپنسریوں کا ہے جہاں غریب و نادار مریض ادویات سے محروم ہیں محکمہ صحت کی جانب سے لاہور کی ڈسپنسریوں کیلئے6کروڑ 80لاک روپے کا بجٹ ڈسپنسریوں ،بنیادی مراکز صحت، اور دیہی مراکز صحت کیلئے فراہم کیا جاتا ہے لیکن موجودہ صورتحال یہ ہے کہ شہر بھر کی ڈسپنسریوں اور مراکز صحت میں ادویات ایکسرے اور لیبارٹری سامان نایاب ہوچکا ہے ادویات اور دیگر ضروریات کیلئے فنڈ ز استعمال نہ ہونا یا ضائع ہونا حکومتی نااہلی ہے انہوں نے کہا کہ لاہور کی سرکاری ڈسپنسریوں کی خراب صورتحال اور ادویات کی عدم فراہمی کے ذمہ داروں کی رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کی جائے اور ذمہ داروں کا تعین کرکے انہیں سخت سزادی جائے اور لاہور کی ڈسپنسریوں میں ادویات کی فراہمی اورشہریوں کو علاج معالجہ کی سہولیات کو بہتر بنایا جائے۔