وفاقی حکومت قبائلی علاقوں کی خواتین کے معیار زندگی بہتر بنانے کے لیے بھر پور اقدامات اٹھارہی ہے ، اس مقصد کے لیے متعدد پروگرام شروع کیے جارہے ہیں ،وفاقی حکومت کو قبائلی علاقوں کے خواتین کے معاشی مشکلات اور مصائب کا احساس ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن کا خار میں خواتین سے خطاب

اتوار 17 جنوری 2016 20:43

باجوڑایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17جنوری۔2016ء) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن نے کہاہے وفاقی حکومت قبائلی علاقوں کی خواتین کے معیار زندگی بہتر بنانے کے لیے بھر پور اقدامات اٹھارہی ہے اور اس مقصد کے لیے متعدد پروگرام شروع کیے جارہے ہیں ۔ وہ اتوار کے روز دور ہ باجوڑایجنسی کے موقع صدر مقام خار میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے خواتین مستفدین سے خطاب کررہی تھی ۔

تقریب میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام صوبہ خیبر پختوان خواہ کے ڈائریکٹر جنرل عرفان امان یوسفزئی ۔ انتظامیہ کے حکام اور ایجنسی کے مختلف علاقوں سے ائے ہوئے خواتین کے ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ ماروی میمن نے کہاکہ وفاقی حکومت کو قبائلی علاقوں کے خواتین کے معاشی مشکلات اور مصائب کا احساس ہے کیونکہ قبائلی علاقوں میں غربت اور افلاس کی شرح ملک کے دیگر علاقوں کی نسبت کہیں زیادہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے خواتین کے معیار زندگی میں بہتری لانے کا تہیہ کررکھاہے اور اس سلسلے میں مختلف منصوبے شروع کی جارہی ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ ن نے اقتدار میں اتی ہی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرا م کے ماہانہ قسط کو ایک ہزار سے بڑھاکر پندرہ سو روپے کردیاہے جو کہ ایک بہت اچھا قدم ہے ۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت چاہتی ہے کہ قبائلی علاقوں کے خواتین کو اپنے امدن بڑھانے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم ہوجائے اور اس مقصد کے لیے خواتین کے لیے وکیشنل سنٹرز قائم کی جارہی ہیں جہاں پر نہ صرف خواتین کو مختلف دستکاری اور کڑھائی سلائی کے ہنر مفت سیکھائی جائیں گے ساتھ ہی ان کو ماہانہ معقول وظیفہ بھی ملے گا ۔

انھو ں نے اس موقع پر صدر مقام خار میں خواتین دستکاری سنٹر کے قیام کا اعلان کیا ۔ ماروی میمن نے کہاکہ وفاقی حکومت قبائلی علاقوں کے خواتین کو گھریلو روزگار شروع کرنے کے لیے بے لاسود قرضے دیں گے ۔ انھوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرا م کے مستفدین کا دائرہ بڑھانے کے لیے ملک بھر میں نیا سرو ے شروع کرنے کا اعلان کیا جو بقول ان کے دو ہزار سترہ میں شروع ہوگا ا ور سال دوہزار اٹھارہ تک مکمل ہوجائے گا ۔

انھوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں غربت اور بے روزگار ی کی شرح بہت زیادہ ہے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام خواتین کے معاشی مشکلات میں کمی میں اہم کردار ادا کررہاہے ۔ ایجنسی کے خواتین کو قسطوں کی ادایگی میں حائل مشکلات اور مسائل کا زکر کرتے ہوئی انھوں نے کہاکہ وہ مستفدین کے پے منٹ کے حصول میں مشکلات کا احساس ہے اور وہ چاہتی ہے کہ ایجنسی میں پے منٹ سنٹر اور اے ٹی ایم کارڈ ایشوینگ سنٹر جلد قائم ہو ۔

انھوں نے کہاکہ ان اقدامات سے باجوڑایجنسی کے خواتین کو قسطوں کی ادایگی میں حائل مشکلا ت کا خاتمہ ہوگا اور انہیں ایجنسی کے اندر قسطوں کی ادایگی ممکن ہوجائے گی ۔ انھو ں نے خواتین سے کہاکہ وہ اپنی بچوں کو زیور تعلیم سے اراستہ کرنے میں اپنا کردا ر ادا کریں کیونکہ تعلیم ہی ترقی اور خوشحالی کا بہت بڑا زریعہ ہے ۔ اس موقع پر ماروی ممین متعدد خواتین سے ملی اور ان کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرا م کے تحت ملنے والی پے منٹ میں حائل مشکلات کے بارے میں دریافت کی ۔

بعد میں ماروی میمن نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کی ۔ ماروی ممین نے کہاکہ ان کی ایجنسی کے دورہ کا مقصد یہاں کے خواتین کے حالات زندگی کے بارے میں ذاتی طور پر اگاہی حاصل کرناتھی کیونکہ بقول ان کے باجوڑایجنسی میں خواتین مشکل صورتحال سے دوچار ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کی شروع کی جانے والے منصوبو ں سے قبائلی علاقوں کے معاشی ترقی پر انتہائی اچھے اثرات مرتب ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :