چند ی گڑھ ‘بھارتی ہندو انتہا پسندوں کا کشمیری طلباء پر تشدد، کئی طلباء زخمی،حملہ آور شراب کے نشے میں دت تھے ‘وہ ہمیں کشمیری دہشت گرد کہہ رہے تھے‘کئی دوست حملے میں زخمی ہوئے ‘انتہا پسندوں نے انہیں کالج اور شہر چھوڑنے کیلئے کہا ہے‘طالب علم عامر جمیل کی صحافیوں سے گفتگو

اتوار 17 جنوری 2016 18:39

چندی گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17جنوری۔2016ء) بھارت کے شہر چندی گڑھ میں سوامی دیوی دیال کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں زیر تعلیم کشمیری طلباء پرہندو انتہا پسندوں نے حملہ کرکے کئی کو شدید زخمی کردیا ہے۔ کشمیری طلباء کالج سے کرایہ پر حاصل کی گئی رہائشگاہ کی طرف جارہے تھے جب شرپسندوں نے ان حملہ کردیا۔بجبہاڑہ سے تعلق رکھنے والے بی۔

ٹیک کے طالب علم عامر جمیل نے صحافیوں کو بتایا کہ حملہ آور شراب کے نشے میں دت تھے اور وہ ہمیں کشمیری دہشت گرد کہہ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انکے کئی دوست حملے میں زخمی ہوگئے جن میں اسلام آباد کے تحمل نثار اور ماجد رفیق، دوڑہ کے سجاد احمد اور بارہمولہ کے عامر مجید اور نعیم احمد شامل ہیں۔طلباء نے کہا کہ انتہا پسندوں نے انہیں کالج اور شہر چھوڑنے کے لیے کہا۔

(جاری ہے)

واقعے کے بعدخوف میں مبتلاء کشمیری طلباء نے رات ایک ریلوے ٹریک پر گزاری اور صبح سویرے اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔ متاثرہ طلباء میں سے ایک ضلع اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیش اینڈ ٹریننگ کے پرنسپل محمد عبداللہ شاہ کا بیٹا ہے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے بیٹے کے سر پر کئی زخم لگے ہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں سی ٹی سکین کرانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بیٹا امتحان ادھورہ چھوڑ کر گھر واپس آگیا ہے۔محمد عبداللہ شاہ نے کہا کہ ان کابیٹا خوفزدہ ہے اور وہ دوبارہ کالج جانے کے لیے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں تعینات بھارتی گورنر پر زور دیا کہ وہ بھارتی ریاستوں کے مختلف شہریوں میں کشمیریوں کے ساتھ پیش آنے والے ان واقعات کا نوٹس لیں۔

متعلقہ عنوان :