وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے وفاقی دارالحکومت میں خاتون کے قتل کا نوٹس لے لیا واقعہ کی انکوائری کا حکم

اتوار 17 جنوری 2016 17:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 جنوری۔2016ء) وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے وفاقی دارالحکومت میں موٹاپے کو کم کرنے کے نام پر خاتون کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی انکوائری کا حکم دیدیا ہے ۔ وزیر مملکت نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو کہا ہے کہ متعلقہ ڈاکٹر اور ہسپتال کے عملہ کیخلاف انکوائری اور خاتون کے قتل میں ملوث ہسپتال کے ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

وفاقی دارالحکومت میں موٹاپہ کم کرنے کے لئے نجی ہسپتال میں کئے گئے غیر قانونی آپریشن بارے میڈیا رپورٹس شائع ہو ئی ہیں جن پر وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے نوٹس لیا ہے۔

(جاری ہے)

آن لائن کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے بلیو ایریا میں واقع نجی ہسپتال بی ویل میں موٹاپے کم کرنے کے آپریشن کئے جارہے ہیں جن کی اجازت پی ایم ڈی سی نے دی بھی نہیں ہے اور نہ ہی وفاقی دارالحکومت میں چربی نکالنے والا کوئی سرجن موجود ہے جبکہ نجی ہسپتال میں جعلی ڈاکٹر شاہد محمود نے اپنے آپ کو چربی نکالنے والا سرجن ظاہر کرکے غریب شہری حفظ محمد سے لاکھوں روپے بٹور کر ان کی بیوی مسماة مہوش جبین کو بھی مار ڈالا جس پر وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے نوٹس لیتے ہوئے پی ایم ڈی سی سے معاملے کی غی جانبدار تحقیقات کروانے کی ہدایت کردی ہے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ واقعہ کا ان کو انتہائی افسوس ہے اگر اس میں ڈاکٹر ز اور نجی ہسپتال ملوث پائے گئے ان کیخلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی مسیحاؤں کا کام لوگوں کا علاج معالجہ ہے کاروبار کرنا نہیں ہے اس سلسلے میں جب آن لائن نے پی ایم ڈی سی کے رجسٹرار بریگیڈئر ریٹائرڈ حفیظ الدین صدیقی سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ مذکور بالا معاملے کے حوالے سے مسماة جبین مرحومہ کے شوہر نے پی ایم ڈی سی کو تحریری درخواست جمع کروائی ہے جس پر مکمل انکوائری کرائی جائے گی اور انصاف کے تقاضوں کو بروئے کار لاتے ہوئے نجی ہسپتال اور ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :