بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کا چائلڈ اور بانڈڈ لیبر کے خاتمہ کیلئے آرڈیننس کو خوش آئند قرار دینے کے ساتھ کچھ شقوں پر شدید تحفظات کا اظہار

صوبائی وزیر یا سیکرٹری لیبر سے ملاقات کریں گے ،بے بنیاد مقدمات کے اندراج کا سلسلہ نہ رکا تو کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو جائینگے‘ صدر شعیب نیازی

اتوار 17 جنوری 2016 16:55

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 جنوری۔2016ء) آل پاکستان بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن نے چائلڈ لیبر اور بانڈڈ لیبر کے خاتمہ کیلئے آرڈیننس کو خوش آئند قرار دینے کے ساتھ اس کی کچھ شقوں پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلہ میں رواں ہفتے صوبائی وزیر یا سیکرٹری لیبر سے ملاقات کی جائے گی ، اگرفیلڈ افسران نے تعداد پوری کرنے کیلئے بے بنیاد مقدمات کے اندراج اورمالکان کو بلیک میل کرنے کا سلسلہ نہ روکا تو کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔

ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر محمد شعیب خان نیازی نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے جاری کئے جانے والے آرڈیننس کے مخالف نہیں بلکہ اسے خوش آئند قرار دیتے ہیں لیکن اگر اس کے اجراء سے قبل ہم سے مشاورت کر لی جاتی تو آج ہمیں اس پر تحفظات کا اظہار کرنے کا موقع نہ ملتا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی مالکان کو ہدایات جاری کر چکے ہیں کہ وہ اپنے بھٹوں پر چائلڈ لیبر کو فی الفور روک دیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ اگر ہم کسی فیملی کے سربراہ سے معاہدہ کرتے ہیں تو وہ اپنی آسانی اور فائدے کے لئے اپنے بچوں کو بھی ساتھ کام پر لگا لیتے ہیں لیکن ہم نے انہیں اس سے سختی سے روکتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے والے کا کنٹریکٹ ختم کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کام کرنے والے مزدوروں کے خاندان بھٹوں پر رہتے ہیں ان کے بچوں کو ہم کس طرح وہاں سے باہر نکال سکتے ہیں ۔

اگر بچے بھٹوں پر کھیل بھی رہے ہوں توفیلڈ افسران انہیں زبردستی اینٹ پکڑا کر تصاویر بنا لیتے ہیں او رمقدمات کا اندراج کرایاجارہا ہے ۔ اگر حکومت نے ہمارا ساتھ دے تو ہم چائلڈ لیبر کو ختم کر سکتے ہیں لیکن جس طرح کا رویہ اپنایا جارہا ہے اس سے فائدے کی بجائے نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مالکان کو اسی طرح ہراساں کیا جاتا رہا تو ہم اپنا کروبار بند کر کے سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے میں صوبائی وزیر یا سیکرٹری لیبر سے ملاقات کرکے انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :