پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے خلاف این آر او کے سارے کیسز دوبارہ کھل گئے ، سندھ حکومت نے نیک نیتی کے ساتھ کریمنل پراسیکیوشن بل پاس کیا ،سندھ حکومت کو میڈیا میں طنز کے طورپرسائیں سرکار کہا جاتا ہے

ہم نے این آر او سے فائدہ نہیں اٹھایا ، اپنے کیسز عدالتوں سے ختم کروائے،رہنما ایم کیوایم آصف حسنین

ہفتہ 16 جنوری 2016 22:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے خلاف این آر او کے سارے کیسز دوبارہ کھل گئے ، سندھ حکومت نے نیک نیتی کے ساتھ کریمنل پراسیکیوشن بل پاس کیا ،سندھ حکومت کو میڈیا میں طنز کے طورپرسائیں سرکار کہا جاتا ہے،تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا مل کرایران اور سعودی عرب کے تنازع کو حل کروانے کی کوشش اچھا عمل ہے،ایران سعودی عرب تنازع سے پوری دنیا میں مسلمانوں کا مذاق بن رہا ہے ، متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما آصف حسنین نے کہا کہ ہم نے این آر او سے فائدہ نہیں اٹھایا بلکہ ہم نے اپنے کیسز عدالتوں سے ختم کروائے ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔ گفتگو میں پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ میڈیا نے سندھ گورنمنٹ کا مذاق اڑانے کے لئے سائیں سرکار کا نام دیا ہے ۔ ہمارے خلاف این آر او کے سارے کیسز کھل گئے باقی کسی کے خلاف نہیں کھولے جا رہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے نیک نیتی کے ساتھ کریمنل پراسیکیوشن بل پاس کیا ۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمیں عالم اسلام کو فرقہ واریت سے بچانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے ۔ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ نہیں بلکہ مقام مقدسہ کے ساتھ ہے ۔ مقام مقدسہ کو اگر خدا نہ کرے خطرہ ہوا تو پورا پاکستان اس کی حفاظت کے لئے تیار ہے ۔ ایم کیو ایم کے رہنما آصف حسنین نے کہا کہ ہم نے این آر او سے فائدہ نہیں اٹھایا بلکہ ہم نے اپنے کیسز عدالتوں کے ذریعے ختم کروائے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان نے پارلیمنٹ کو بائی پاس کرکے 34 ممالک اتحاد کا حصہ بن گئے ۔ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ دونوں ممالک ایران اور سعودی عرب پاکستان کی ثالثی کو قبول بھی کرتے ہیں یا نہیں ۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف راحیل شریف کی سعودی عرب اور ایران کے تنازعہ کو حل کروانے کی کوشش کرنا قابل تحسین ہے ۔

ایران اور سعودی عرب کے تنازع سے پوری دنیا میں عالم اسلام کو مذاق بنایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دنیا میں مسلمانوں کا کردار بہتربنانے کے لئے کردار ادا کرنا ہو گا ۔ پاکستان نے اس تقسیم کے خلاف 34 ممالک اتحاد اور ایران کے درمیان پلکا کردار ادا کرنا ہو گا کیونکہ ایران یہ سمجھ رہا ہے کہ 34 ممالک کا اتحاد داعش کے خلاف نہیں بلکہ ایران کے خلاف بنایا جا رہا ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں غیر جانبدار رہتے ہوئے کردار ادا کرنا ہو گا کیونکہ اس سے پاکستان کو بھی بہت زیادہ خطرہ ہو سکتا ہے یہ تقسیم فرقہ واریت کو فروغ دے رہی ہے اس کا نہ تو پاکستان متحمل ہو سکتا ہے اور نہ ہی دوسرے مسلم ممالک ایسا کر سکتے ہیں۔