رینجرز جنوبی پنجاب کی بجائے لاہور سے آپریشن شروع کرے،ڈاکٹر حسن محی الدین

شہدا ئے ماڈل ٹاؤن کے خون کا ایک ایک قطرہ ایک ایک قاتل کے گلے کا پھندا ثابت ہو گا جنوبی پنجاب میں ظالم نظام کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے آیا ہوں، ملتان ائیر پورٹ پر گفتگو

ہفتہ 16 جنوری 2016 21:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 جنوری۔2016ء) تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن ریاستی دہشت گردی کی وہ بد ترین مثال ہے جسکے سامنے انسانیت شرمندہ ہے۔حکمران سن لیں شہدا کا خون رنگ لائے گا ۔شہیدوں کے خون کا قطرہ قطرہ حکمرانوں کو انکے انجام بد تک پہنچائے گا ۔

انصاف کیلئے ہر حد تک جائینگے ،معصوم شہریوں کے خون کا بدلہ لیں گے ،قانون کے مطابق قصاص ہو گا۔شہیدوں کا خون حکمرانوں کے ظلم و بربریت کے اقتدار کے خاتمے کا سبب بنے گا ،رینجرز کو جنوبی پنجاب کی بجائے لاہور سے آپریشن شروع کرنا چاہیے ،جہاں 14 بے گناہ انسانوں کے قاتل دندناتے پھر رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنوبی پنجاب کے دورے کے سلسلے میں ملتان ائیر پورٹ پر جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی ،ڈاکٹر زبیر،قاضی فیض الاسلام اور عارف رضوی کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کی عدالتوں نے ہمارے ہی گواہوں کو اشتہاری قرار دے کر ڈاکٹر طاہر القادری کے موقف کی تصدیق کر دی ہے کہ ان قاتل حکمرانوں کے ہوتے ہوئے عدالتوں سے انصاف نہیں ملے گا ،انہوں نے کہاکہ ہم پھر بھی قانونی جنگ لڑتے رہیں گے ۔ موجودہ لوٹ کھسوٹ کے نظام میں کوئی پڑھا لکھا صحافی،ڈاکٹر، ٹیکنو کریٹ الیکشن جیت کر اسمبلیوں میں نہیں آ سکتا ۔

اس نظام نے یہ جیت ایک خاص طبقے کی قسمت میں لکھ دی ہے ۔ہار جیت سے بالاتر ہو کر اس ظالم نظام کے خلاف جنگ جاری رہے گی ،انہوں نے بتایا کہ وہ جنوبی پنجاب کے اس دورے میں ملتان میں تنظیمی عہدیداروں سیاسی و سماجی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے اور کوٹ مٹھن شریف میں منعقدہ اسلام دین امن کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہاکہ عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری طے شدہ شیڈول کے مطابق بیرون ملک کانفرنسز میں جاتے ہیں ،عوامی تحریک اور منہاج القرآن کے کارکنا ن ظالم نظام کی تبدیلی کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں ۔

قاتل اور لٹیرے حکمرانوں کے خاتمے تک آئینی اور پر امن جدوجہد جاری رہے گی ،سانحہ ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیل کر حکمران سمجھ رہے تھے کہ عوامی تحریک کی قیادت اور کارکن خوفزدہ ہو جائینگے تو وہ سن لیں یہ انکی بھول ہے ،انقلابی کارکنوں کے جذبہ میں رتی برابر بھی کمی نہیں آئی بلکہ کئی گنا اضافہ ہوا ہے،شہدا کے خون کا ایک ایک قطرہ ایک ایک قاتل کے گلے کا پھندا ثابت ہو گا ،حالیہ دورہ جنوبی پنجاب بھی اس ظالم نظام کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے ہے

متعلقہ عنوان :