سندھ اسمبلی میں کریمنل پراسیکیوشن سروس ترمیمی بل آئین او ر قانون سے متصادم ہے ، عارف چوہدری

قومی دولت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے لئے راہ ہموار کی جارہی ہے ،قوم انسانی حقوق سے متصادم امتیازی قوانین کو ہرگز قبول نہیں کریگی،رہنماء مسلم لیگ ن

ہفتہ 16 جنوری 2016 17:17

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 جنوری۔2016ء) سابق ایم این اے ومسلم لیگ (ن) ضلع اوکاڑہ کے رہنما محمد عارف چوہدری نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کی طرف سے پاس کیاگیاکریمنل پراسیکیوشن سروس ترمیمی بل آئین او ر قانون سے متصادم ہے ، قومی دولت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے لئے راہ ہموار کی جارہی ہے ،قوم انسانی حقوق سے متصادم امتیازی قوانین کو ہرگز قبول نہیں کریگی۔

ان خیالات کا اظہاراُنہوں نے "آن لائن" سے خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔محمد عارف چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لئے کالے قوانین بنا رہی ہے جس کا مقصد صرف اور صرف اپنے اقتدار کا فائدہ اُٹھاکر اپنے لوگوں کو بچانا ہے،اُنہیں ملک وقوم کے مفادات سے کوئی سروکار نہیں ۔ ایک شخص کو بچانے کی خاطر پوری قوم کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ، اَپوزیشن کی تمام تر مخالفت کے باوجود عجلت میں پاس کئے گئے اس بل کی آئینی حیثیت بھی قابل چیلنج ہے اور یہ عدالتوں کے اختیارات کو بھی سلب کرنے کی سازش ہے ۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت کے اسطرح کے اقدام سے جس کو چاہے اُسے بے گناہی کا پروانہ جاری کرکے آزاد کردے اور جسے چاہے بے یارومددگار چھوڑ دے ۔ایسا تو کسی بھی جمہوری معاشرے میں ممکن نہیں ، جمہوریت کے بڑے چمپےئن بننے والے آج خود اپنے رویوں سے اس کا کھلامذاق اُڑا رہے ہیں ۔پیپلز پارٹی نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھاجس کی وجہ سے آج اس میں قیادت کا فقدان واضح طور نظر آرہاہے ،پارٹی کو فردواحد کی جاگیر سمجھ کر فیصلے کئے جارہے ہیں جس سے ملک وقوم اور جمہوریت کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں

متعلقہ عنوان :