مقبوضہ کشمیر کے پانی سے بنائی جانیوالی بجلی سے بھارتی شہر روشن، تین لاکھ کے قریب کشمیری خاندان موم بتیاں جلانے پر مجبور

ہفتہ 16 جنوری 2016 14:11

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 جنوری۔2016ء) بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر پر طاقت کے بل پر علاقے کے آبی وسائل سے وافر مقدار میں بجلی پیدا کر کے اپنے شہروں کو روشن کررہاہے لیکن اکیسویں صدی کے جدید دور میں بھی مقبوضہ علاقے کے لگ بھگ تین لاکھ خاندان بجلی کی نعمت سے محروم ہیں اور وہ موم بتیاں جلا کر اپنی راتوں کوروشن کرتے ہیں۔

سرینگر سے شائع ایک روزنامے کی رپورٹ کے مطا بق مقبوضہ کشمیر میں اس وقت بجلی کے8 بڑے پروجیکٹ قائم ہیں جن سے پیدا ہونے والی زیادہ تر بجلی بھارت کی شمالی ریاستوں کوفراہم کی جاتی ہے جبکہ مقبوضہ علاقے کے 2لاکھ 96ہزار 3سو 44گھرانے بجلی کی بنیادی سہولت سے محروم ہیں۔ اعداد وشمار کے مطابق مقبوضہ وادی کے ضلع پلوامہ میں 5227، گاندربل میں 4427، بانڈی پورہ میں 9569،، کپواڑہ میں 32577، اسلام آباد میں 7785، کولگام میں 6686، شوپیاں میں 10715، بارہمولہ میں8256،بڈگام میں 4694، لہہ میں 7694اورکرگل میں11549خاندا بجلی کی سہولت سے محروم ہیں جبکہ جموں میں 57986، کٹھوعہ میں 23503، سانبہ میں 19659،پونچھ میں 16439، راجوری میں 32966، ریاسی میں 5553، ادھمپورر2183، رام بن 6538جبکہ ڈوڈہ اور کشتوار میں 22345کنبے بجلی سے محروم ہیں۔

(جاری ہے)

مجموعی طور پروادی کشمیر میں 109175اور جموں خطے میں 187169گھرانے بجلی سے محروم ہیں۔ مقبوضہ وادی کے ضلع کپواڑہ میں سب سے زیادہ 32577کنبے برقی رو سے محروم ہیں ۔ ضلع کے جو علاقے بجلی سے محروم ہیں ان میں کیرن ، بڈنمل ، جمگنڈ ، درنگیاڑی ، مڑھل کے متعد دیہات کے علاوہ کرناہ کے کڑہامہ ، اوربٹلاں ،ہندواڑہ منی گاہ کی 7پہاڑی بستیاں بھی بجلی سپلائی سے محروم ہیں۔