امریکہ، ایران اور یورپی یونین کے وزراء خارجہ آج ویانا میں ملاقات کریں گے

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 16 جنوری 2016 12:24

ویانا(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 16 جنوری۔2015ء) امریکہ، ایران اور یورپی یونین کے نمائندے جوہری معاہدے پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے آج ہفتہ کے روز ویانا میں ملاقات کر رہے ہیں۔جوہری معاہدے کے تحت ایران نے اپنی جوہری سرگرمیوں کو کم کرنے پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد اْس پر عائد اقتصادی پابندیوں میں نرمی کردی جائیگی۔

عام طور پر یہی قیاس آرائی ہورہی ہے کہ ایران نے اس معاہدے سے متعلق اپنی شرائط پوری کر دی ہیں اور اب اس پر عائد پابندیاں اٹھا لی جائیں گی۔ایران نے معاہدے کی شرائط پر کس حد تک عمل کیا ہے اس بارے میں جوہری توانائی کے عالمی ادارہ آئی اے ای اے کی جانب سے اس بارے میں اعلان کیے جانے کا امکان ہے۔امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور یورپی یونین میں خارجہ امور کی سربراہ فیڈرکا موغیرنی ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف سے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں بات چیت کریں گے۔

(جاری ہے)

امریکی دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق معاہدے پر عملدرآمد میں ’تمام فریق مسلسل پیش رفت کر رہے ہیں۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ معاہدے سے یہ یقین دہانی ہوئی ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔جوہری معاہدے کے تحت ایران اپنے سینٹری فیوجز میں کمی کرے گا اور ہیوی واٹر جوہری ری ایکٹر کو بند کر دے گا۔ ایران نے اس ہیوی واٹر ری ایکٹر کے مقاصد کو تبدیل کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی، جس کے بعد اسے جوہری ہتھیاروں بنانے کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا تھا۔

ایران نے جولائی 2015 میں6 بڑی عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کے بعد جوہری معاہدے پر اتفاق کیا تھا جس کے بدلے میں اس پر عائد اقتصادی پابندیوں کو ختم ہوں گی۔امریکہ کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کے بعد ایران کو جوہری ہتھیاروں سے دور رکھنے میں کامیابی ملے گی جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پر امن مقاصد کے لیے ہے۔اس معاہدے پر عمل اسی شرط پر ہوگا جب جوہری توانائی کے نگران ادارے آئی اے ای اے اس بات کی تصدیق کر دے گا کہ ایران نے معاہدے کے تمام شرائط پوری کر دی ہیں۔

اس کی تصدیق کے بعد ہی پابندیوں میں نرمی کی جائے گی۔ اس کے لیے کوئی دن مقرر نہیں ہے لیکن ایران کا کہنا ہے کہ اس نے وقت سے پہلے تمام شرائط پوری کر دی ہیں۔اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کی جانب سے 2012 سے ایران پر عائد پابندیوں کے سبب ایران کو اقتصادی طور پر بہت نقصان پہنچا ہے۔ خاص طور پر تیل کی آمدن میں اسے تقریبا 160 ارب ڈالر کا خسارہ اٹھانا پڑا ہے۔پابندیاں ہٹنے کے بعد ایران عالمی بازار میں تیل دوبارہ فروخت کر سکے گا اور اس کی اقتصادی حالت بہتر ہوجائیگی۔