اسرائیلی پابندیوں کے باوجود 40 ہزار فلسطینی نماز جمعہ قبلہ اول میں ادا کرنے میں کامیاب

ہفتہ 16 جنوری 2016 12:01

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 جنوری۔2016ء) اسرائیل کی حسب معمول پابندیوں کے باوجود 40ہزار فلسطینی جمعہ کی نماز قبلہ اول میں ادا کرنے میں کامیاب رہے۔ گزشتہ روز علی الصباح ہی صہیونی فوجیوں اور پولیس نے مسجد اقصیٰ کے اطراف کو گھیرے میں لے لیا تھا اور شہریوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روک رہے تھے۔ اس کے باوجود فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کے علاوہ شمالی فلسطین کے 1948 ء کے مقبوضہ شہروں، مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی سے بھی شہری نماز جمعہ کیلئے قبلہ اول میں پہنچنے میں کامیاب رہے۔

فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے شہریوں کو قبل اول تک پہنچنے سے روکنے کیلئے جگہ جگہ ناکے لگا کر شہریوں کی تلاشی لینے کا سلسلہ شروع کر رکھا تھا۔

(جاری ہے)

مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی امامت و خطابت کے فرائض ممتاز عالم دین الشیخ محمد سلیم نے انجام دیئے۔ انہوں نے جمعہ کے خطبہ میں قبلہ اول کیخلاف جاری صہیونی ریشہ دوانیوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہودی انتہاء پسند تسلسل کیساتھ قبلہ اول کا تقدس پامال کررہے ہیں۔

الشیخ محمد سلیم نے قبلہ اول پردھاوے بولنے والے انتہاء پسند یہودیوں کو دجال قرار دیتے ہوئے کہا کہ اللہ نے دجالوں کیلئے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کو حرام قرار دے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض صہیونی دور حاضر کے دجال ہیں جو ایک منظم منصوبے کے تحت مسلمانوں کے مقدس مقام میں داخل ہو کر اس کی بے حرمتی کرتے ہیں۔ انہوں نے فلسطینی عوام کوخبردار کیا کہ وہ صہیونی دجالوں کی سازشوں سے باخبررہیں اور انہیں ناکام بنانے کیلئے بھرپور کردار ادا کریں۔