برکینا فاسو کے ہوٹل میں باغیوں کے حملے کے میں 25 سے زائدہلاک ‘ حملہ آوروں نے کئی افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے:حکومتی ذرائع

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 16 جنوری 2016 11:10

برکینا فاسو کے ہوٹل میں باغیوں کے حملے کے میں 25 سے زائدہلاک ‘ حملہ آوروں ..

اواگاڈوگو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 16 جنوری۔2015ء) مغربی افریقہ کے ملک برکینا فاسو کے دارالحکومت اواگاڈوگو کے ہوٹل میں باغیوں کے حملے میں 25سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ حملہ آوروں نے کئی افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔اس ہوٹل میں زیادہ تر غیر ملکی شہری قیام کرتے ہیں۔ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ہونے والے حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے ہوٹل کو اسلامی شدت پسندوں سے خالی کروانے کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ملک کے وزیرِ خارجہ ایلفا بیری نے مسلح حملے میں ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے سکیورٹی فورسز کارروائی کر رہی ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یرغمال افراد کی بازیابی کے لیے فرانس کی سپیشل فورس سمیت دیگر ممالک کی مدد کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

شدت پسند گروہ القاعدہ ان اسلامک مغرب نامی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق 20 افراد ہلاک ہیں اور خمیوں کی تعداد 15 سے زائد بتائی ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے سات بجے ہوٹل کے باہر دو کار بم دھماکے ہوئے اور ہوٹل میں تین سے چار نقاب پوش افراد نے حملہ کیا۔ اس ہوٹل میں اقوامِ متحدہ کا سٹاف اور غیر ملکی مقیم تھے۔علاقے میں مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے تک کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

عینی شاہدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ انھوں نے گولیاں چلنے کی آوازیں سنیں اور حملہ آوروں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہورہا تھا۔فائرنگ کی آوازیں وقفے وقفے سے سنائی دے رہی ہیں اور ہوٹل کے باہر ایک گاڑی میں آگ لگی ہوئی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔یہ ہوٹل ملک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع ہے اور اس ہوٹل سے کچھ ہی فاصلے پر موجود کیفے پر بھی شدت پسندوں نے حملہ کیا ہے۔

عینی شاہد ین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے کیفے میں داخل ہوکر ایک ملازم کو ہلاک کر دیا ہے۔امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ وہ اس حملے سے آگاہ ہے اور صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔خیال رہے کہ اسی قسم کا حملہ خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی شدت سپند تنظیم نے نومبر میں ہمسایہ ملک مالی میں بھی کیا تھا جس میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :