ایک دوسرے کے تعاون کے بغیر بہتر شہری سہولیات کی فراہمی میں ان کو دشواریوں کا سامنا ہوسکتا ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی

جمعہ 15 جنوری 2016 22:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء) ایڈمنسٹریٹر کراچی سجاد حسین عباسی نے کہا ہے کہ کراچی کے جتنے بھی شہری ادارے ہیں وہ کام اور ذمہ داریوں کے حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہیں اور ایک دوسرے کے تعاون کے بغیر بہتر شہری سہولیات کی فراہمی میں ان کو دشواریوں کا سامنا ہوسکتا ہے ، بلدیہ عظمیٰ کراچی واٹر بورڈ اور ڈی ایم سیز سمیت سروسز فراہم کرنے والے کسی بھی ادارے کو اپنے سے علیحدہ نہیں سمجھتی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شام فریئر ہال میں گل داؤدی کی تین روزہ نمائش کے افتتاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیوریج کی نکاسی اور مین ہول کی مرمت بلدیہ کراچی کی براہ راست ذمہ داری نہیں تاہم سیوریج کے کچھ مسائل کو حل کرنا جن میں نالوں کی صفائی اور کچھ دیگر کام ہیں وہ بلدیہ کراچی کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں گو کہ سیوریج کا نظام واٹر بورڈ کا ہے مگر جب بھی واٹر بورڈ کو ہماری ضرورت محسوس ہوئی کے ایم سی کے افسران اور عملے نے ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا۔

(جاری ہے)

سب ادارے مل کے شہر میں مسائل کے حل کے لئے کوشاں رہتے ہیں انہوں نے کہا کہ شہر میں سیوریج کا نظام بہت پرانا ہوچکا ہے اس کو تبدیل کرنے کے لئے کافی وسائل درکار ہیں تاہم حکومت اس پر غور کر رہی ہے کہ بوسیدہ اور پرانے نظام کو تبدیل کیا جائے انہوں نے کہا کہ بلدیہ کراچی کی آمدنی کو بہتر کرنے کے لئے پیر سے ریونیو ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی پر اجلاس منعقد کئے جائیں گے تاہم بلدیہ کی سب سے زیادہ آمدنی لیز اور آکشن سے ہوتی تھی جو گزشتہ کئی ماہ سے بند ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نامزد میئر کا ان پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے نامزد میئر کا کوئی ٹیلیفون موصول ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کے ایم سی شہر کا نمائندہ ادارہ ہے اور مینٹی نینس اور ترقیاتی کام ایک دن بھی روکے نہیں جاسکتے جب تک ایڈمنسٹریٹر کا سیٹ اپ موجود ہے شہر کی ترقی اور مرمت کے کام جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی شہریوں کی تفریح طبع کے لئے پھولوں اور پودوں کی نمائش کا انتظام مختلف اوقات میں کرتی رہتی ہے انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ بھی اپنے گھروں اور محلوں کی سطح پر پھولوں اور پودوں سمیت سبزہ کاری کو فروغ دیں تاکہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہو اور شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہو۔

متعلقہ عنوان :