کمشنر کراچی نے سوائن فلو کے خدشات کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کردیا

جائزہ اجلاس منعقد ۔تمام اسپتال ممکنہ تیاری کریں ائرپورٹ پر تھرمل اسکینر فعال کیا جائیگا، اجلاس میں فیصلہ

جمعہ 15 جنوری 2016 22:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء) کمشنر کراچی سید آصف حیدر شاہ نے کراچی میں سوائن فلو کے خدشات کے پیش نظر اپنے دفتر میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ۔جس میں فیصلہ کیا گیا کراچی کے تما م سرکاری اور نجی اسپتالوں کو ہائی الرٹ جاری کی جایے گی اور اسپتالوں میں آئی سولیشن وارڈ زIsolation wards بنائے جائیں گے جہاں وینٹی لیٹر سمیت تمام ضروری سہولت مہیا ہو گی ۔

اس سلسلہ میں فور ی رابطہ کر کے عالمی ادارہ صحت سے مدد لی جائے گی ۔ تاکہ اسپتالوں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیا ر کیا جا سکے۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ تمام اسپتالوں کے متعلقہ ڈاکٹرز اور متعلقہ عملہ کو سوائن فلو سے بچاؤ کے سلسلہ میں تربیت دی جا ئے گی تاکہ ان کے اندر طبی سہولت اور دیکھ بھال کی صلاحیت پیدا کی جا سکے۔

(جاری ہے)

حکومت سندھ اور بلدیہ عظمی کے محکمہ صحت کے افسران اس سلسلہ میں فوری نوعیت کے اقدامات کریں گے اور اسپتالوں کی تیاری مکمل کرانے اور تربیتی تقاضوں کو پورا کرنے میں ان کی رہنمائی اور مدد کریں گے۔

کمشنر کراچی نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے شعبہ ہیلتھ اور حکومت سندھ کے محکمہ ہیلتھ کے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ سوائن فلو سے بچاؤ کے لیئے اسپتالوں کی تیاری کو ممکن بنانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔اور اس ضمن میں مربوط کوششوں کریں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ملتان اور لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں سوائن فلو سے متعدد شہری متاثر ہوئے ہیں۔

۔بتایا گیا کہ کراچی میں فی الحال کوئی ایمر جنسی کی صورتحال نہیں ہے تاہم سر دی کے موسم کے پیش نظر کراچی میں اس کے پھیلنے کے خطرات موجو د ہیں اس سے نمٹنے کے لئے بھرپور تیاری اور لوگوں اور متعلقہ ڈاکٹروں میں شعور اجاگر کر نے کی ضرورت ہے فیصلہ کیا گیا کہ بیرون ملک سے کراچی میں آنے والوں کو چیک کر نے کے لئے تھرمل اسکینرز کو فعال کیا جا ئے گا اس ضمن میں ایڈیشنل کمشنر کراچی اسلم کھوسو فوری طور پر ائر پورٹ حکام سے رابطہ کریں گے۔اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر کراچی اسلم کھوسو ،سینئر ڈائریکٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی ڈاکٹر سلمی کوثر، ای ڈی او ہیلتھ ظفر اعجاز،چیف انجینئر واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اعظم خان ،چیف کیمسٹ واٹر بورڈ اور دیگر نے شر کت کی۔

متعلقہ عنوان :