نگرانی اور جائزہ نظام سے نہ صرف فیصلہ سازی بلکہ ماضی، حال اور مستقبل کے اقدامات کو آپس میں منسلک کرنے میں مدد ملتی ہے،نیب انتظامیہ میں مختلف سطحوں پر ادارہ جاتی جائزہ میں مزید بہتری کیلئے فیصلوں پر من و عن عمل کیا جائے

چیئرمین قومی احتساب بیورو قمر زمان چوہدری کی نیب کے نگرانی اور جائزہ نظام کی کارکردگی بارے اجلاس سے خطاب

جمعہ 15 جنوری 2016 21:55

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 جنوری۔2016ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نگرانی اور جائزہ نظام سے نہ صرف فیصلہ سازی بلکہ ماضی، حال اور مستقبل کے اقدامات کو آپس میں منسلک کرنے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے ڈی جی آپریشن نیب کو نیب کے تمام علاقائی بیوروز کے درمیان مزید ہم آہنگی پیدا کرنے اور نیب انتظامیہ میں مختلف سطحوں پر ادارہ جاتی تعاون اور جائزہ میں مزید بہتری کیلئے فیصلوں پر من و عن عمل کرنے کی ہدایت کی۔

وہ جمعہ کو یہاں نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں نیب کے نگرانی اور جائزہ نظام (مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن) پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل نیب ہیڈ کوارٹر زنے نیب کے نگرانی اور جائزہ کے نظام کی حالیہ کارکردگی اور مستقبل میں اس کے اثرات سے متعلق پریزنٹیشن دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی ہدایت پر نیب نے نگرانی اور جائزے کا جامع نظام مرتب کیا ہے جس میں شکایات جمع کرانے، شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری ، انوسٹی گیشن اور پراسیکیوشن مرحلہ اورعلاقائی دفاتر اور ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا ریکارڈ جمع کرنے سمیت مقدمے سے متعلق بریفنگ، فیصلے اور اس کے شرکاء کی فہرست اور وقت اور مقام کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کو معیاری اور مقداری جائزے کے ذریعے سزا دینے کا موثر نظام وضع کیا گیا ہے۔

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نگرانی اور جائزہ نظام سے کارکردگی اور حاصل کردہ نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کے نتائج اور اثرات سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹرنگ اینڈ ایولویشن سسٹم ترقی کیلئے اہم انتظام ہے۔ اس سے نہ صرف فیصلہ سازی بلکہ ماضی، حال اور مستقبل کے اقدامات کو آپس میں منسلک کرنے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے ڈی جی آپریشن نیب کو ہدایت کی کہ نیب کے تمام علاقائی بیووز کے درمیان مزید ہم آہنگی پیدا کی جائے اور نیب انتظامیہ میں مختلف سطحوں پر ادارہ جاتی تعاون اور جائزہ میں مزید بہتری کیلئے فیصلوں پر من و عن عمل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :