Live Updates

پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں ووٹ خریدے گئے مگر الزام ثابت کرنا مشکل تھا اس لیے کارروائی نہ کرسکے،عمران خان کااعتراف

تحریک انصاف میں اپنے دوست لا سکتا تھا لیکن نہیں لایا، تحریک انصاف کو ایک ادارہ اور جمہوریت کیلئے مثال بنانا چاہتا ہوں ،میرٹ نہ ہونے سے ہم دوسرے معاشروں سے پیچھے رہ گئے ہیں، بہتر پاکستان بنانے کی شروعات اپنی جماعت سے کرنی ہو گی، جمہوریت نہ ہونے کے باعث پیپلزپارٹی سندھ تک محدود ہو گئی ہے کیونکہ اس کے سربراہ کا فیصلہ کاغذ کے ایک ٹکڑے پر ہو جاتا ہے،چیف الیکشن کمشنر کے سربراہ تسنیم نورانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 15 جنوری 2016 20:38

پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں ووٹ خریدے گئے مگر الزام ثابت کرنا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں ووٹ خریدے گئے مگر الزام ثابت کرنا مشکل تھا اس لیے کارروائی نہ کرسکے تحریک انصاف میں اپنے دوست لا سکتا تھا لیکن نہیں لایا کیونکہ تحریک انصاف کو ایک ادارہ اور جمہوریت کیلئے مثال بنانا چاہتا ہوں میرٹ نہ ہونے سے ہم دوسرے معاشروں سے پیچھے رہ گئے ہیں، بہتر پاکستان بنانے کی شروعات اپنی جماعت سے کرنی ہو گی، جمہوریت نہ ہونے کے باعث پیپلزپارٹی سندھ تک محدود ہو گئی ہے کیونکہ اس کے سربراہ کا فیصلہ کاغذ کے ایک ٹکڑے پر ہو جاتا ہے۔

جمعہ کوپارٹی چیف الیکشن کمشنر کے سربراہ تسنیم نورانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں تحلیل ہو چکی ہیں اور اب براہ راست الیکشن ہوں گے جو 25 اپریل سے قبل مکمل ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لوگوں کا خیال تھا کہ تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن بھول جائے گی لیکن انٹرا پارٹی انتخابات کرانا آئینی ذمہ داری ہے جن کی تکمیل کیلئے مکمل بااختیار عبوری نگران بنائے جائیں گے جبکہ الیکشن کمیشن و دیگر ادارے ہماری مدد کریں۔

عمران خان نے کہاکہ تحریک انصاف میں اپنے دوست لا سکتا تھا لیکن نہیں لایا کیونکہ تحریک انصاف کو ایک ادارہ اور جمہوریت کیلئے مثال بنانا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ نہ ہونے سے ہم دوسرے معاشروں سے پیچھے رہ گئے ہیں، بہتر پاکستان بنانے کی شروعات اپنی جماعت سے کرنی ہو گی، جمہوریت نہ ہونے کے باعث پیپلزپارٹی سندھ تک محدود ہو گئی ہے کیونکہ اس کے سربراہ کا فیصلہ کاغذ کے ایک ٹکڑے پر ہو جاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے موقف کو مانتے ہوئے غلطیاں تسلیم کی ہیں۔تحریکِ انصاف کے سربراہ نے اعتراف کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے پہلے انٹرا پارٹی انتخابات نے پارٹی میں دراڑیں ڈال دیں وہ چاہتے توبادشاہ سلامت بن کر اپنے دوستوں کو آگے لاتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا ۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں ووٹ خریدے گئے مگر الزام ثابت کرنا مشکل تھا اس لیے کارروائی نہ کرسکے انٹرا پارٹی انتخابات نے پی ٹی آئی کو دھڑوں میں تقسیم کردیااور ہم 2013 کے انتخابات ہار گئے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر تسنیم نورانی نے پی ٹی آئی کی رکنیت سازی مہم کا اعلان کیا۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی رکنیت سازی صرف موبائل پیغام کے ذریعے ہوگی ، کوئی بھی شہری رکنیت حاصل کرسکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا ہے کہ گزشتہ پارٹی الیکشن میں تین غلطیاں ہوئیں جن پر اب قابو پائیں گے۔ گزشتہ انٹر ا پارٹی الیکشن میں الیکشن رولز ٹھیک نہیں بنے، انہوں نے کہاکہ خاندانی سیاست ختم کرنے کے لیے پارٹی بنائی۔

میرٹ اور جمہوریت ایک دوسرے کے ساتھ چلتے ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ مغرب جمہوریت کی وجہ سے ہم سے آگے نکل گیا۔ پارٹی امور کے لیے عبوری سیٹ اپ بنایا ہے جو کہ مکمل با اختیار ہوگا۔ الیکشن کمیشن پارٹی انتخابات کو پوری طرح کنٹرول کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بار گزشتہ پارٹی الیکشن جیسے مسائل نہیں ہوں گے۔ بلدیاتی الیکشن کے بعد تحریک انصاف کی جڑیں مضبوط ہوئیں۔ جمہوریت اور میرٹ ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہے۔ پارٹی میں جمہوریت نہ ہونے سے ماضی کی بڑی جماعتیں آج چھوٹی رہ گئی ہیں اور پیپلز پارٹی ایک چھوٹی پارٹی رہ گئی ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات