پانچ سالوں کے دوران اسلام آباد کے 22 تھانوں میں 38 ہزار 171 مقدمات درج کئے گئے ‘وزارت داخلہ

ایک لاکھ 82 ہزار 30 اسلحہ لائسنسوں کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے ‘سینٹ میں وقفہ سوالات

جمعہ 15 جنوری 2016 17:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 جنوری۔2016ء) وزار ت داخلہ کی جانب سے سینٹ کوبتایاگیا ہے کہ پانچ سالوں کے دوران اسلام آباد کے 22 تھانوں میں 38 ہزار 171 مقدمات درج کئے گئے ‘ ایک لاکھ 82 ہزار 30 اسلحہ لائسنسوں کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے، ممنوعہ بور کے 44 ہزار 389 اور غیر ممنوعہ بور کے ایک لاکھ 37 ہزار 641 لائسنس شامل ہیں۔ جمعہ کو وقفہ سوالات کے دور ان وزارت داخلہ کی طرف سے بتایا گیا کہ اسلحہ لائسنسوں کی منتقلی اور تجدید سے 26 کروڑ 35 لاکھ 10 ہزار کی فیس وصول ہوئی ‘ 6 کروڑ 17 لاکھ 49 ہزار 630 کا سرچارج وصول کیا گیا۔

ایوان بالا کو بتایا گیا کہ تاخیر سے تجدید پر ممنوعہ بور کے اسلحہ لائسنس پر سالانہ 2 ہزار روپے جبکہ غیر ممنوعہ بور سے سالانہ ایک ہزار روپے وصول کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ 28 ہزار 481 مقدمات کا چالان پیش کیا گیا ہے جن میں 47 ہزار 110 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزارت داخلہ کی طرف سے بتایا گیا کہ ایس ایچ اوز کی خالصتاً میرٹ پر بغیر کسی سیاسی یا دیگر مداخلت کے تعیناتی کی جاتی ہے۔

یہ بدقسمتی ہے کہ اس جدید دور میں بھی عوام تھانوں میں جانے سے اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔ عوام کا ذہن تبدیل کرنے کے لئے ایک مہم شروع کی جا رہی ہے اور تعلیم یافتہ اور خوش مزاج مرد و خواتین عملہ کو پولیس تھانوں میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ فرائض میں غفلت برتنے پر متعدد افسروں اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :