یورپی یونین کا فلسطینیوں کی مکانات مسماری پرصہیونی حکومت کو ہرجانے کا نوٹس بھجوانے کا فیصلہ

جمعہ 15 جنوری 2016 14:42

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء) اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ یورپی یونین نے ان فلسطینی املاک کی مسماری پر اسرائیل سے ہرجانہ وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کی تعمیر میں یورپی یونین کی جانب سے فلسطینیوں کی مالی معاونت کی گئی ہے۔اسرائیلی عبرانی اخبار نے اسرائیلی وزرات خارجہ کے ڈائریکٹر برائے یورپی یونین امور’افیفیٹ بارایلن‘ کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یورپی یونین مغربی کنارے کے سیکٹر C میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی املاک کی مسماری پر صہیونی ریاست سے ہرجانے کا مطالبہ کریگا۔

خاص طورپر ان املاک کے ہرجانے کا مطالبہ کیا جائیگا جن کی تعمیر میں یورپی یونین کی جانب سے مالی مدد کی گئی ہوگی۔

(جاری ہے)

اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپ فلسطین کے سیکٹر سی میں فلسطینیوں کی املاک مکانا، دکانوں اور دیگر املاک کی مسماری کو عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی خیال کرتا ہے۔ یورپ جہاں اس علاقے میں اسرائیلی تعمیرات کی مخالفت کررہا ہے وہیں فلسطینیوں کی املاک کو گرانے کی شدید مذمت کرچکا ہے۔

ہارٹزکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کی عہدیدار نے وزارت خارجہ اور یورپی یونین کے سفیر کے درمیان مکانات مسماری کے موضوع پرہونیوالی کسی بھی بات چیت کی تصدیق سے انکار کیا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ آنیوالے دنوں میں اس معاملے پر اسرائیل اور یورپی نمائندوں کے درمیان ان کیمرہ اجلاس ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے یورپی یونین کی جانب سے فلسطینیوں کے مکانات مسماری بارے اٹھائے گئے تمام اعتراضات مسترد کردیئے ہیں اور کہا ہے کہ مکانات مسماری کو انسانی حقوق کے معاملے سے نہ جوڑا جائے۔