بھارت میں مسلمان نوجوانوں کی آبادی 47 فیصد ‘ ہندو چالیس فیصد ہیں ‘ رپورٹ

ملک میں 19 سال کی عمر کے سب سے زیادہ مسلمان نوجوان ہیں ‘بھارتی میڈیا

جمعہ 15 جنوری 2016 13:25

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء ) بھارت میں مسلمان نوجوانوں کی آبادی 47 فیصد، ہندو 40 فیصد جبکہ جین کمیونٹی 29 فیصد ہے، ملک میں 19 سال کی عمر کے سب سے زیادہ مسلمان نوجوان ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس میں مردم شماری کے اعدادوشمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ بھارت میں بسنے والے اگر تمام مذاہب کی آبادی کو ملایا جائے تو یہاں رہنے والی 41 فیصد آبادی 20 سال کی عمر سے کم لوگوں کی ہے۔

60 سال کی عمر سے اوپر کے لوگوں کی تعداد صرف 9 فیصد بنتی ہے۔20 سے 25 سال کی عمر کے نوجوانوں کی تعداد آبادی کا 50 فیصد ہے۔مردم شماری کے اعدادوشمار کے مطابق بھارت میں مختلف مذاہب کے بچوں کے تناسب میں کمی آئی ہے اور بزرگوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ غور طلب ہے کہ 2001ء کی مردم شماری کے مقابلے میں نوجوان آبادی میں کمی آئی ہے۔

(جاری ہے)

2001ء میں بھارت کی کل 45 فیصد آبادی میں نوجوان شامل تھے جن میں 44 فیصد ہندو، 52 فیصد مسلمان اور 35 فیصد جین تھے۔

ان اعدودوشمار سے پتا چلتا ہے کہ ملک میں آبادی بڑھنے کی شرح میں کمی آئی ہے۔ سب سے زیادہ گرواٹ ہندو، عیسائی اور بدھ مت مذہب میں آئی ہے۔ اس کے بعد سکھوں اور جینوں میں یہ گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بھارت میں بسنے والے مسلمان بزرگوں کی تعداد بہت کم ہے۔ مسلمانوں میں 60 یا اس سے زائد عمر کے افراد کی تعداد آبادی کا صرف 6.4فیصد ہے جو قومی اوسط سے کم ہے۔ 2001ء میں ان کی تعداد 5.8فیصدتھی۔ جین اورسکھ مذہب کے بزرگوں کی آبادی 12 فیصد ہے جو قومی اوسط سے 30 فیصد زیادہ ہے۔

متعلقہ عنوان :