انکم ٹیکس ترمیمی بل 2016کثرت رائے سے منظور کر لیاگیا ہے، ٹیکس ایمنسٹی سکیم پر تفصیلی بحث ہوئی ، سکیم کے تحت 5لاکھ نئے تاجر ٹیکس نیٹ میں لائے جائیں گے،90فیصد تاجروں نے سکیم کی حمایت کی ہے

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین قیصر احمد شیخ کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 14 جنوری 2016 20:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس ترمیمی بل 2016کثرات رائے سے پاس کر دیا گیا ہے، بل کے حوالے سے 5دن میں 3اجلاس کئے گئے اور رضاکارانہ ٹیکس سکیم پر تفصیل سے بحث کی گئی، سکیم کے تحت 5لاکھ نئے تاجر ٹیکس نیٹ میں لائے جائیں گے،90فیصد تاجروں نے سکیم کی حمایت کی ہے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی طرف سے حکومت کی رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کے حوالے سے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2016 پاس کرنے کے بعد پارلیمانی ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین قیصر احمد شیخ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بل کے حوالے سے 5دن میں 3اجلاس کئے اور تفصیل کے ساتھ بحث کی اور آج کثرت رائے سے منظور کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے دی تھی اور اس کا مقصد ٹیکس وصول نہیں کرنا تھا بلکہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا مقصد تھا۔ انہوں نے کہا کہ پانچ لاکھ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 6ماہ سے معاملہ پر مذاکرات چل رہے تھے لیکن بار بارٹیکس جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع سے وقت ضائع ہو رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ پہلے کمیٹی کی صدارت سنبھالی، کمیٹی میں 8ممبر اپوزیشن جماعتوں کے شامل ہیں، وہ اگر چاہتے تو اجلاس کیلئے ریکوزیشن جمع کرا سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بل کے حوالے سے تاجروں کا مکمل اتفاق حاصل نہیں ہوا، کیونکہ 100فیصد اتفاق مشکل سے ہی حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 90فیصد تاجروں نے سکیم سے اتفاق کیا ہے اور چیمبر آف کامرس کی تنظیموں نے بھی سکیم کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت میں بہتری آئے گی۔

متعلقہ عنوان :