34اسلامی ملکی اتحاد میں شمولیت سمیت تمام معاملات پارلیمنٹ کی اجازت سے کئے جائیں، علامہ شاہ اویس احمد نورانی

ممتاز قادری کا فیصلہ عدالت کے پاس ہے اور جو بھی فیصلہ آیا جے یو پی قانونی تقاضے پورے کرے گی،الله پاکستان کو بیرونی قرضوں اور اسحاق ڈار سے بچائے، پر صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 14 جنوری 2016 20:08

کراچی /حضرو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 جنوری۔2016ء) جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شاہ اویس احمد نورانی نے کہا ہے کہ 34اسلامی ممالک کے اتحاد میں شمولیت، سعودی عرب کا ساتھ دینے، فوج بھیجنے اور ثالثی کے کردار سمیت تمام معاملات پارلیمنٹ کی اجازت سے کئے جائیں،لولی ، لنگڑی، گونگی، بہری جمہوریت منظور مگر راولپنڈی سے بیرک توڑ کر ، گیٹ پھلانگ کر اقتدار پر قبضہ کسی صورت منظور نہیں، آمریت کا پہلے ساتھ دیا نہ آئندہ دینگے، ممتاز قادری کی رہائی کیلئے تحریک نہیں چلائی البتہ ان کی رہائی کیلئے تحریک چلانے والوں کو سپورٹ کررہے ہیں، ممتاز قادری کا فیصلہ عدالت کے پاس ہے اور جو بھی فیصلہ آیا جے یو پی قانونی تقاضے پورے کرے گی،الله پاکستان کو بیرونی قرضوں اور اسحاق ڈار سے بچائے ، وہ بدھ کو حضرو میں جے یو پی ضلع اٹک کے صدر حاجی عارف حسین کی دو ہمشیرگان کی وفات پر تعزیت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے، مناظر اہلسنت مفتی علامہ قاری اظہر محمود اظہری ، جنرل سیکرٹری جے یو پی راولپنڈی ڈویژن علامہ رفاقت علی حقانی، جنرل سیکرٹری ضلع اٹک علامہ نیاز حسین اعوان، ناظم اے ٹی آئی پنجاب ضیاء الرحمن نورانی ، اے سی حضرو طارق علی بسرا،،سینئر صحافی نثار علی خان سمیت کارکنان جے یو پی اور اہم شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں، علامہ شاہ اویس احمد نورانی نے مزید کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ، اشتعال انگیز مواد کی اشاعت اور تقریر پر فوری پابندی اور خلاف ورزی پر سزاوٴں کا اعلان کیا جائے،صحافی نثار علی خان کے سوال پر علامہ اویس نورانی نے کہا کہ فوج نے اقتدار پر قبضے کی کوشش کی مگر عوامی منشاء اور پیپلز پارٹی نے نواز حکومت سے مل کر اسے ناکام بنا دیا، انہوں نے کہا کہ ریاست کے خلاف بغاوت کرنے اور مسلح جدوجہد کرنے والوں سے تمام جماعتیں اور عوام دور رہیں اور ایسے عناصر کا فوری قلع قمع کیا جائے، ، ذوالفقار بھٹو بڑے سیکولر اور لادینی حکمران ہونے کے باوجود 73کا آئین دے گئے جس کے تحت ملک میں نظام مصطفی ﷺ نافذ ہونا چاہئے اور اس کیلئے جے یو پی اپنی جدو جہد جاری رکھے گی، انہوں نے کہا کہ سول عدالتی نظام اور انصاف نہ ہونے کی وجہ سے روایات سے ہٹ کر ملٹری کورٹس کی حمایت کی مگر افسوس کہ فوجی عدالتیں اصل مجرموں کی بجائے صرف سہولت کاروں کو سزائیں دے رہی ہیں، جنرل سیکرٹری جے یو پی نے کہا کہ مساجد مدارس کوئی غلط کام نہیں کرتے اس لئے انہیں ڈر خوف نہیں ہونا چاہئے اور جو لوگ ریاست ، ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان سے کسی قسم کا تعلق نہ رکھیں اور عوام میں بھی شعور بیدار کریں کہ ملک میں نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ سے ہی بہتری آئے گی، انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت مہنگائی اور بیرزوگاری بڑھتی جا رہی ہے جس سے چوری، ڈکیتی، راہزنی جیسی کئی وارداتیں جنم لیتی ہیں اس لئے حکمران ہوش کے ناخن لیکر مہنگائی بیروزگاری کا خاتمہ کرے ۔