سپریم کورٹ نے دہشتگردی مقدمات میں سمجھوتے کے تحت رہائی پانے والے ملزمان کے مقدمات کی سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل دیدیا

عابد رضا کے ساتھی ملزمان غضنفر اور نجیب کے ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ، اگلی سماعت میں پیش ہونے کا حکم

جمعرات 14 جنوری 2016 19:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے چوہدری عابد رضا سمیت دہشتگردی کے مقدمات میں سمجھوتے کے تحت رہائی پانے والے ملزمان کے مقدمات کی سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل دیدیا ہے جو رواں مہینے ان کے مقدمات کی سماعت کرے گا جبکہ عابد رضا کے ساتھی ملزمان غضنفر اور نجیب کے ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں اگلی سماعت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔

یہ حکم انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جمعرات کے روز جاری کیا ہے دوران سماعت چیف جسٹس نے بتایا کہ جن دہشتگردی کے مقدمات میں سمجھوتہ ہوا ہے اور ملزمان بری کئے گئے ہیں وہ مقدمات اکٹھے کردیئے گئے ہیں اور ان کیلئے ایک لارجر بینچ بھی تشکیل دیدیا گیا ہے جو ان سارے معاملات کی سماعت کرے گا اس مقدمے کو بھی وہی بینچ سنے گا ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جب مقدمے کی سماعت شروع کی تو استغاثہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے عابد کے ساتھ ساتھ تین دیگر ملزمان کو بھی نوٹس جاری کئے تھے جن میں سے ایک غلام رسول پیش خدمت ہیں جبکہ دو دیگر ملزمان غضنفر اور نجیب نے نوٹس وصول نہیں کئے ہیں اور وہ کراچی چلے گئے ہیں جس پر عدالت نے ان کی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ان کی اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :