سینیٹر عبد الرحمان ملک کی زیر صدارتسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وزارت داخلہ کاا جلاس

پوائنٹس سکورنگ مسئلہ نہیں ، ایوان وفاق کا ایوان ہے مل جل کر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کوششیں کرنی ہونگی وزیر اعظم کی طرف سے ہندوستان کے ساتھ دوستی آگے بڑھانی کی حمایت کرتے ہیں ،سمجھوتا ایکسپریس میں651شہید ہونیو الے پاکستانیوں کی ایف آئی آر درج کی جائے، چیئرمین کمیٹی

جمعرات 14 جنوری 2016 19:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 جنوری۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وزارت داخلہ کاا جلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر عبد الرحمان ملک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں فر نٹیئر کانسٹیبلری نیکٹاکو ایک اتھارٹی کے قیام کمزوریوں ،قانونی رکاوٹوں ،اور کمزوریوں کو دور کرنے کی تجاویز ،مالی مسائل اور اتھارٹی کے ہر شعبے میں مالی شعبے میں مدد کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔

کمیٹی اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ فر نٹیئر کانسٹیبلری نیکٹاکی کل 497پلاٹونوں کی کل نفری کی تعداد 25540ہے ۔23کنٹریکٹ پلاٹونوں کی نفری ملٹی نیشنل تیل گیس تلاش کرنے والی کمپنیوں ، بیرونی ممالک کے سفارت خانوں اور چاروں صوبوں کے علاوہ اسلام آباد میں بھی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اور ملازمین کی تنخواہیں دوسری سول آرمڈ فورسز کے ملازمین سے کم ہیں مفت علاج سرکاری رہا ئش اور اندرونی ملک امن و امان کا مقابلہ کرنے کے فرائض پر خصوصی الاؤنس بھی نہیں دیا جاتا ۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کی کمی ہے ایس ایم جی مشینیں موجود نہیں طویل مدت تربیت کیلئے نرسنگ سینٹر کی اپ گریڈیشن کی ضرورت ہے ۔اٹھارہ سال نوکری کے بعد سپاہی 36سال کی عمر میں ریٹائرڈ ہوتا ہے جس کے پاس دس کارتوس ایک ایک بار چلانے والی بندوق کے سوا کچھ نہیں۔یا ہم اسے اپنے پاس دوبارہ ملازم رکھ لیں یا پھر یہ طالبان میں شامل ہو جائے گا۔19ہزار تنخواہ بغیر رہائش بچوں اور خاندان کو مفت علاج کے ساتھ کم ترین ہیں ۔

ریٹائرمنٹ کی عمر45سال کرنے کی حکومت کو تجویز دی ہے رینجرز کا سپاہی 60سال کی عمر میں ریٹائر ہوتا ہے۔ ایف سی کو دیگر فورسز کے برابر کیا جانا چاہئے۔چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ رینجرز فر نٹیئر فورس کے سربراہ جی ایچ کیو سے آتے ہیں اور تمام سرکاری سہولیات موجود ہیں ۔ فر نٹیئر کانسٹیبلری اسوقت ہر اول دستے کا کردار ادا کرر ہی ہے۔پرایؤیٹ کمپنیوں کی سیکورٹی واپس لی جائے اور رہائش ،علاج کی بہتر سہولتوں کے ساتھ ساتھ تنخواہوں میں بھی اضافہ ہونا چاہئے۔

فر نٹیئر کانسٹیبلری سرحدوں کی حفاظت کیلئے بنائی گئی تھی سیکورٹی اور امن وامان کیلئے استعما ل کیا جا رہا ہے۔ایف سی کمانڈنٹ لیاقت علی خان نے آگاہ کیا کہ کانسٹیبلری کے جوان ملک کی حفاظت کرتے ہوئے 345شہید ہوئے اور 505 ذخمی ہیں۔ٖکانسٹیبلری کی طرف سے کمیٹی اجلاس میں چوکیوں رہائش گاہوں دفاتر کی ویڈیو دکھائی گئی اور آگاہ کیا گیا کہ جوان پاؤں میں چپل پہن کر پہاڑوں پر سر زمین پاک کی حفاظت کرتے ہیں 17100 کوچارپائیاں میسر نہیں اور 1913 میں بنائی گئی پرانی عمارتوں کے علاوہ کچے گھروں میں رہائشیں اور چوکیاں ہیں جنہیں دیکھ کر کمیٹی ممبر شاہی سید انتہائی جذباتی ہو کر اونچی آواز میں رونا شروع ہو گئے اور کہا کہ کیا پٹھان مسلمان نہیں پاکستانی نہیں حب الوطن نہیں ان رہائشوں پر جانور بھی نہیں رہ سکتے دفتر کھنڈرات نظر آتے ہیں اور کہا کہ یہ ویڈیو دیکھ کر ثابت ہو گیا ہے کہ طالبان کوئی اور پیدا نہیں کر رہا بلکہ پاکستان کی ریاست طالبان بنانے میں کردار ادا کر رہی ہے۔

شاہی سید نے روتے ہوئے کمیٹی روم میں دھاڑیں مارنی شروع کر دیں اور کہا کہ پٹھان کو صرف گولی گرم کرنے کیلئے رکھا گیا ہے ۔اورنج ٹرین میٹرو جیسے بڑے منصوبوں میں سے کٹوتی کر کے ملک کی حفاظت کرنے والوں کو سہولیات دی جائیں اور کہا کہ شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں ذکمی ہمارے ہیرو ہیں ایف سی کے جوان اغوا کرکے سر الگ کئے گئے اور سروں سے فٹبال کھیلنے کی ویڈیو موجود ہے ایک زندہ جوان کی چمڑی اتار لی گئی ۔

کمیٹی اجلاس سے روتے ہوئے واک آؤٹ کر گئے جنکا سینیٹر مختیار احمد دھامرا نے بھی ساتھ دیا ۔چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ شاہی سید کے آنسو پوری قوم کے آنسو ہیں جذبات کی بات نہیں ملک کی سلامتی اور حفاظت کا معاملہ ہیاور سینیٹر شاہی سید اوسینیٹر مختیار احمد دھامرا ا کو واپس لائے ۔سینیٹر مختیار احمد دھامرا نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ کمیٹی اجلاس سے مسلسل غیر حاضر رہتے ہیں اور کمیٹی اور پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دیتے وزیر اعظم نے بھی کراچی کا دورہ کرنیکی ہدایت کی ہے ابھی تک کراچی نہیں آئے۔

آئی جی فر نٹیئر کانسٹیبلری نے کہا کہ میرے جوان کے پاس پرانے زمانے کی بندوق ہے اور دہشت گرد کے پاس جدید اور خودکار اسلحہ ہوتا ہے لیکن فر نٹیئر کانسٹیبلری کا جوان پیٹھ نہیں دکھاتا مقابلہ کرتا ہے اور بھاگتا نہیں ۔ ضرب عضب آپریشن میں بھی مشکل ترین علاقوں میں بھی ہمارے جوان ڈیوٹی کر رہے ہیں میرا محکمہ سب سے ذیادہ نظر انداز ہونے والا محکمہ ہے ۔

سینیٹر چوہدری تنویر خان نے کہا کہ مکمل اسلحہ تنخواہوں میں اضافہ اچھی رہائش اور لواحقین کیلئے بہترین سہولیات پہلی ترجیح ہونی چاہئے۔ سینیٹرڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ ایف سی کی تنخواہیں بہت کم ہیں تمام ضرورتیں پوری کی جانی چاہئیں ۔کمیٹی نے سفارش کی کہ فر نٹیئر کانسٹیبلری کی تنخواہیں دوسری فورسز کے برابر کی جائیں یونیفارم فراہم کیا جائے اور ریٹائرمنٹ کی عمر 45سال کی جائے فیبریکیٹد بیرکس کے علاوہ سلیپنگ کٹ فراہم کی جائیں آئی ایس ڈی فنڈ دیا جائے ،شہری اور قبائلی علاقوں سے ملحقہ برا ہسپتال قائم کیا جائے ۔

سیکرٹری داخلہ ،سیکرٹری ورکس اور خزانہ دو ماہ میں اقدامات کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کریں اور فیصلہ کیا گیاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کی سیکورٹی پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی اور ورٹ کے مختلف علاقوں کا دور ہ بھی کیا جائے گا اور فر نٹیئر کانسٹیبلری کی چوکیوں دفاتر رہائش گاہوں کا بھی کمیٹی دورہ کرے گی۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ رینجرز ،فرنٹیئر کور ،فر نٹیئر کانسٹیبلری کیلئے ایک ہی مشترکہ قانون بنانا چاہئے جہاں بھی تعیناتی ہو سہولیات ایک جیسی ملنی چاہئے۔

خصوصی قوانین بنا کر پولیس اختیارات اور سہولیات کی شق ڈال دی جائے یا کمیٹی پرائیویٹ بل پیش کر کے بہتری کر ا لے ۔ایڈشنل سیکرٹری داخلہ طارق محمود نے آگاہ کیا کہ سول آرمڈ فوزز پارلیمنٹ کے ایکٹ کے تحت ہیں 147 کے تحت صوبوں کی درخواست پر کہیں بھی بجھوایا جا سکتا ہے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 25ہزار نفری میں سے 11000کے پاس پرانا اسلحہ ہے چارپائیں نہیں تنخوا ہیں کم ہیں کولیشین سپورٹ فنڈ سے رقم دی جانی چاہئے۔

نیکٹا کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے احسان غنی نے آگاہ کیا کہ سیکرٹریٹ کے نئے تعمیر شدہ بلاک میں دو فلور مانگے ہیں آفیسرز کم ہیں دفاتر نہیں ۔مدارس اصلاحات قومی بینایے کا ڈرافٹ فائنل ہو گیا ہے نام بدل کر کام کرنے والی نہ صرف کالعدم تنظیموں بلکہ ممبران کی مانیٹرنگ کی تیاری کی گئی ہے ۔شیڈول فور کے تحت 817کی تعدادپر نظر ثانی کر رہے ہیں ۔

نادرہ بنک ڈرائیونگ اور اسلحہ لائسنس جاری کرنے والے محکموں ایف آئی اے کو بھی اکھٹا کیا جا رہاہے ۔مجرموں کی رہائی روکنے عدالتی سماعت کے نئے نظام دہشت گردی ،انتہا پسندی،فرقہ پرستی،اشتعال انگیزی میں شامل افراد کی ا طلاع کیلئے 1717ہوشیار ہیلپ لائن شروع کر دی گئی برطانیہ امریکہ کے ماہرین سے رابطہ ہے تھنک ٹینک بنایا جا رہا ہے پچھلے سال اکا بجٹ دو ارب تھا ۔

افسران او رملازمین نہ ہونے کی وجہ سے فنڈز کی فی الحال کمی نہیں ہے۔وزارت خزانہ سے موجودہ تنخواہ دوگنی کرنے کی درخواست کی گئی وزارت خزانہ نے 55فیصد اضافے کی منظوری دی۔2016-17کیلئے ا یک ارب کی ضرورت ہے ۔چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں نیکٹاپر ہیں جس تیزی سے کام ہونا چاہئے تھا نہیں ہو رہا ۔جب تک ملک کا تحفظ یقینی نہیں بنایا جا سکتا ترقی نا ممکن ہے۔

سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ کے ساتھ اتفاق کر کے فنڈز کا معاملہ طے کر دیا گیا ہے ،حکومت کے لئے ایک ادارے کو خصوصی تنخواہ دینا مشکل ہوتا ہے غیر معمولی حالات میں نیکٹاکو درپیش مالی معاملات میں مدد کرینگے۔اسلحہ گاڑیوں کی ضروریات کو پورا کیا گیا ہے ضرب عضب کی کوششوں کو کامیاب بنانے کیلئے پاکستان آرمی اور ایئر فورس کو بھی وسائل کی ضرورت تھی 28سول آرمٖڈ فورسز کے اضافی 28ونگز کو 45ارب ادا کئے جائیں گے ۔

جس پر آگاہ کیا گیا کہ 2011ملین میں سے اب بھی 899ملین کا شارٹ فال ہے ۔وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا پچھلے سال کا بجٹ 120ملین تھا جس میں 10گنا اضا فہ کر دیا گیا ہے ۔ایک سال میں نیشنل کرائسس مینجمنٹ کو نیکٹا میں ضم کر دیا گیا ہے ۔سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ تفریق ختم کر کے خالی آسامیوں کو پر کرنے کیلئے بجٹ جاری کیا جائے ۔ذیادہ سے ذیادہ تنخواہوں کے پیکج دیئے جائیں تاکہ لوگ نیکٹا میں آئیں چوہدری تنویر علی خان نے کہا ملک کے لئے درد رکھنے والوں کی کریم کو نیکٹا میں رکھا جائے سی ڈی اے کے پاس بے شمار جگہ موجود ہے نیکٹا کے دفاتر اور رہائگاہوں کیلئے فیزیبلٹی بنائی جائے ۔

سیکرٹری قانون جسٹس( ر)رضا خان نے ایک اجلاس کی روداد سناتے ہوئے کہا کہ ایک اجلاس میں کہا گیا کہ قانون کو اتنا سخت کر دیا جائے کہ دہشت گرد گھر بیٹھے خوف سے پھڑک کر مر جائیں ۔اور کہا کہ سخت سے سخت قوانین موجود ہیں فر نٹیئر کانسٹیبلری نے پچھلے دو سالوں میں قانون سازی یا ایکٹ میں ترمیم کیلئے کوئی تجویز نہیں بھجوائی،کرمنل جسٹس سسٹم انسداد دہشت گردی تحفظ پاکستان آرڈیننس اور پاکستان نرمی ایکٹ میں ترامیم کر لی گئی ہیں کرمنل لاء میں ترمیم کا بل بن گیا ہے ۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سے منظوری کے بعد ابھی رپورٹ اسمبلی میں پیش ہونے کے بعد سینیٹ سے منظوری حاصل ہو جائے گی تو قانون بن جائے گا۔اشتعال انگیز تقریر پر سائنسی آلات کو شہادت گواہی کا حصہ بنانے جعلی ایف آئی آر پر سزا جلوس کے ذریعے قانون ہاتھ میں لے کر ہلاکت پر سزا کی تجویز کے علاوہ طویل المدت قانونی اصلاحات کی کمیٹی زاہد حامد کی سربراہی میں قائم کر دی گئی ہے ۔

چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے کہا کہ کالعدم تنظیم جیش محمد کا دفتر کیسے چل رہا تھا کون ذمہ دار ہے نیکٹاسے معلومات کا تبادلہ کیا گیا کمیٹی کو رپورٹ دی جائے اور کہا کہ وزیر اعظم کی طرف سے ہندوستان کے ساتھ دوستی آگے بڑھانی کی حمایت کرتے ہیں لیکن سمجھوتا ایکسپریس میں651شہید ہونیو الے پاکستانیوں کی ایف آئی آر درج کی جائے۔ٹرین شہداء کے لواحقین کو اگلے اجلاس میں سماعت کیلئے مدعو کرینگے۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نیکٹا دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کرے قوم کو مثبت پیغام جانا چاہئے ۔اور کہا کہ دس ماہ قبل داعش کے بارے میں آگاہ کیا تھا کہ داعش کی افغانستان میں پرورش ہو رہی ہے اور حکومت ٹاسک فورس قائم کرے اور کہا کہ پہلے فضل اﷲ کے ذریعے لاشیں بھجوائی جاتی ہیں اب اسلام آباد میں نجی چینلزپر حملہ کر کے قابل اعتراض پمفلٹ بھی پھینکے جا رہے ہیں ۔

اور کہا کہ پوائنٹس سکورنگ مسئلہ نہیں یہ ایوان وفاق کا ایوان ہے مل جل کر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کوششیں کرنی ہونگی ۔کمیٹی اراکین کے جذبات قومی جذبات ہیں وفاقی وزیر داخلہ کو آئندہ کمیٹی اجلاس میں شرکت کرنی چاہئے۔کمیٹی اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ افواج پاکستان، خیبرپختون خواہ حکومت ،آئی سی ٹی اسلام آباد ، فرنٹیئر کور نے637 ملین کے بقایا جات ادا کرنے ہیں۔آج کے اجلاس میں شاہی سید،سینیٹر مختیار احمد دھامرا ،ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی ،چوہدری تنویر خان،محمد جاوید عباسی کے عالوہ وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان ایڈشنل سیکرٹری داخلہ طارق محمود،نیکٹا کے احسان غنی ،فرنٹیئر کانسٹیبلری لیاقت خان سیکرٹری وزارت قانون جسٹس (ر) رضا خان بھی موجودتھے۔

متعلقہ عنوان :