دیامر بھاشا ڈیم متاثرین میں تلافی رقم تقسیم

پانچ سو ملین روپے کی مبینہ بے قاعدگیوں کا انکشاف

جمعرات 14 جنوری 2016 16:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 جنوری۔2016ء) دیامیر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کیلئے اراضی تلافی میں ریونیو حکام کے ساتھ خفیہ معاہدے میں بیورو کریسی نے مبینہ طور پر پانچ سو ملین روپے سے زائد کی تباہ کن بے قاعدگیوں کا ارتکاب کیا ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس بات کاانکشاف ایک داخلی سرکاری میمو میں کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

میمو کے مطابق ڈیم سے متاثرہ افراد کے درمیان تلافی کی رقم کی تقسیم کے دوران بے قاعدگیوں کا ارتکاب کیا گیا ہے جبکہ گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی بیورو کریسی کے ساتھ ریونیو حکام کی خفیہ سازش کے ذریعے بنجر زمینوں کو قابل کاشت ظاہر کیا گیا ہے میمو کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سارے منصوبے کے ذریعے ڈیم متاثرین کی بجائے اراضی کے ایک حصے سے مقامی تحصیلدار سے لیکر وفاقی وزارت میں اعلیٰ سطحی عہدیداروں ، بیورو کریٹس اور سیاستدان ایلیٹس کو فائدہ پہنچایا گیا رپورٹ کے مطابق ان بے قاعدگیوں کا انکشاف ایک اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے قبضہ اراضی پر تیار کی گئی داخلی ویریفیکیشن رپورٹ میں کیا گیا ہے جو اس نے آٹھ اکتوبر کو اپنے سینئر کو پیش کی رپورٹ کے مطابق ذمہ داران کیخلاف کارروائی کرنے کے بجائے اسسٹنٹ کمشنر کو ہی عہدے سے برطرف کردیا گیا

متعلقہ عنوان :